ہیٹ ویو کی شدت میں اضافے کی وجہ بننے والا ’ہیٹ ڈوم‘ کیا ہے؟

0 minutes, 0 seconds Read

حال ہی میں یورپ کے کئی حصوں میں شدید گرمی کی لہر دیکھی گئی، خاص طور پر اسپین میں درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس سے بھی اوپر چلا گیا۔ ایسے میں سائنسدانوں نے بتایا کہ اس کی وجہ ’ہیٹ ڈوم‘ ہے۔ ہیٹ ڈوم کیا ہے؟ اور اس کے کیا اثرات ہوتے ہیں آئیے جانتے ہیں۔

یہ فضاء میں ایک ایسا علاقہ ہوتا ہے جہاں ہوا کا دباؤ بہت زیادہ ہوتا ہے اور یہ دباؤ ایک جگہ پر جم جاتا ہے۔ اس سے ہوا نیچے پھنس جاتی ہے، جیسے کہ کسی برتن کے اوپر ڈھکن رکھ دیا ہو۔

اس کے نتیجے میں زمین کی سطح زیادہ گرم ہو جاتی ہے کیونکہ سورج کی روشنی بغیر کسی بادل کے سیدھی زمین پر آتی رہتی ہے، اور ہوا میں ٹھنڈی ہوا کا گزر بھی بند ہو جاتا ہے۔

دوسرے الفاظ میں ہیٹ ڈوم یا گرمی کا گڑھا ایک ایسا موسمیاتی عمل ہے جس میں ہوا میں ایک بڑا اعلیٰ دباؤ کا نظام ایک خاص علاقے پر کئی دنوں یا ہفتوں تک قائم رہتا ہے۔ یہ ایک ’ڈوم‘ کی طرح کام کرتا ہے جو گرمی کو باہر نکلنے نہیں دیتا اور بادل بننے سے روکتا ہے، جس کی وجہ سے درجہ حرارت مسلسل بہت زیادہ رہتا ہے۔

ہیٹ ویو کے نتیجے میں ڈپریشن اور گھبراہٹ کا خطرہ کیوں؟

یہ خاص موسمی حالات کی وجہ سے بنتا ہے جب جیٹ اسٹریم کی حرکت میں خلل پڑتا ہے اور ایک اعلیٰ دباؤ کا سسٹم جگہ پر ٹھہر جاتا ہے۔ سمندری درجہ حرارت میں تبدیلیاں اور لا نینا جیسے عالمی کلائمٹ پیٹرن بھی اس میں کردار ادا کرتے ہیں۔

عام طور پر یہ گڑھا جگہ پر ہی رہتا ہے، اور اس کا رخ جیٹ اسٹریم کے پیٹرن سے متعین ہوتا ہے۔ جب یہ ٹوٹتا ہے تو گرمی میں کمی آتی ہے۔

گرمی اور نمی مل کر جسم کی قدرتی ٹھنڈک یعنی پسینہ بہنے کے عمل کو متاثر کرتے ہیں، جس سے حرارت جسم کے اندر بڑھ جاتی ہے۔ اس سے گرمی کی بیماری، ہیٹ اسٹروک، اور دیگر صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، خاص طور پر بچوں، بزرگوں، اور بیمار افراد کے لیے۔

اس کے اثرات:

دن بھر دھوپ کی تیزی رہتی ہے اور ہوا کم چلتی ہے، جس سے گرمی بڑھتی ہے۔ زمین خشک ہو جاتی ہے اور آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اوریہ گرمی کی لہر کئی دن یا ہفتوں تک برقرار رہ سکتی ہے۔

ہیٹ ویو کے کئی فوائد بھی ہیں، ماہرین نے خوش خبری سُنادی

ہیٹ ڈوم کوئی نئی بات نہیں، لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرمی کی شدت اور اس کا دورانیہ بڑھ رہا ہے۔ زمین کا اوسط درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے گرمی کی لہریں پہلے سے زیادہ شدید اور دیر پا ہو گئی ہیں۔

ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرمی کی لہریں پہلے سے زیادہ جلدی اور زیادہ دیر تک آ سکتی ہیں۔ اس سال بھی یورپ میں گرمی کا سلسلہ معمول سے زیادہ شدت کا ہوگا۔

Similar Posts