وزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے سردار فہیم اندھا قتل کیس چند روز میں ٹریس کر لیا جبکہ 11 ٹیمیں تشکیل دی گئیں، 270 کیمروں کی فوٹیج اور 4100 کالز کا ڈیٹا چیک ہوا، 200 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی جبکہ 2 ملزمان گوجرانوالہ، سرگودھا اور چینیوٹ سے گرفتار ہوئے۔
وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے آئی جی اسلام آباد علی ناصررضوی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سردار فہیم قتل کیس جو ایک اندھا قتل تھا، اسلام آباد پولیس نے چند روز کی محنت کے بعد کامیابی سے ٹریس کر لیا، پولیس نے محدود شواہد کے باوجود پیشہ ورانہ انداز میں تفتیش کی، جس میں ایس ایس پی آپریشنز اور لینڈنگ رول جواد طارق نے اہم کردار ادا کیا۔
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کا کہنا تھا کہ سردار فہیم کی لاش 25 جون کی رات ملی، جس کے بعد 11 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں، پولیس نے 270 کیمروں کی فوٹیج دیکھی، 200 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی، 4100 موبائل کالز کا ڈیٹا کھنگالا اور 9 چھاپے مارے جبکہ تفتیش کا دائرہ اڈیالہ اور کوٹ لکھپت جیل تک بھی بڑھایا گیا۔
وزیرمملکت داخلہ کے مطابق گوجرانوالہ، سرگودھا اور چینیوٹ سے 2 ملزمان گرفتار کیے گئے، جنہوں نے دورانِ واردات گھر میں گھس کر مزاحمت پر سردار فہیم پر تشدد کیا۔
پولیس نے اس کے ساتھ ساتھ اسلامی یونیورسٹی کی طالبہ ثنا یوسف، بچے اذلان کے اغوا اور اشتیاق احمد عباسی قتل سمیت کئی اندھے مقدمات بھی ٹریس کر لیے ہیں۔