سانحہ سوات کے بعد ہوش آگیا، خیبرپختونخوا نے ڈرون سے امدادی اشیا منتقل کرنے کی ٹیکنالوجی حاصل کرلی، ڈرون سے لائف جیکٹس پہنچانے کی مشق کی گئی، چیف سیکرٹری کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی ہنگامی صورتحال میں مددگار ثابت ہوگی۔
سانحہ سوات کے موقع پر حکومت کی امدادی سرگرمیوں پر عوامی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کے بعد بلآخر صوبائی حکومت نے کسی سیلابی آفات سے نمٹنے کے لیے لائف جیکٹس ، رسیاں اور دیگر اشیاء پہنچانے کے لیے ڈروان ٹیکنالوجی ٹیکنالوجی حاصل کرلی۔
سول سیکرٹریٹ پشاور میں پی ڈی ایم اے حکام نے ڈروان کی مدد سے ریسکیو کی مشق کی، مشق کے ذریعے ڈورن کی مدد سے لائف جیکٹس پہنچانے کا مشق کرایا گیا۔
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے مشق کی نگرانی کی، اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ لائف جیکٹس اور رسیاں اور دیگر اشیاء پہنچانے کی ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے، ڈورن ٹیکنالوجی ہنگامی، سیلابی صورتحال میں مدد گار ثابت ہوگی۔
واضح رہے کہ پانچ روز قبل دریائے سوات میں سیاحوں سمیت 18 افراد سیلابی پانی میں پھنس گئے تھے، لیکن ریسکیو سامان نہ ہونے کے باعث وہ پانی میں بہہ گئے تھے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایات پر سیلاب و ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے جدید ڈرون ٹیکنالوجی کی مشقوں کا کامیاب انعقاد کیا گیا، امدادی سرگرمیوں میں تیزی کے لیے ڈرونز کے ذریعے لائف جیکٹس، رسیاں اور دیگر ضروری سامان کی ترسیل کی مشقیں کی گئیں۔
اس کے علاوہ ریسکیو اداروں کی صلاحیتوں میں اضافہ اور مدد کے لیے جدید آلات فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق ریسکیو1122 کو اس سے قبل 2 ہزار لائف جیکٹس، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضروری آلات و اشیا فراہم کی جائیں گی۔
ڈرون ٹیکنالوجی سمیت آلات کی فراہمی سے ریسکیو آپریشنز میں بہتری متوقع ہے، وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر ہنگامی حالات میں فوری رسپانس یقینی بنانے کے لیے جدید ریسکیو سامان خریدا گیا ہے۔