محکمہ تعلیم سندھ نے پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی اساتذہ بھرتی کا عمل مکمل کرلیا ہے، جس کے تحت 93 ہزار سے زائد پرائمری اسکول اور جونیئر ایلیمنٹری اساتذہ کو آفر لیٹرز جاری کر دیے گئے ہیں۔ اس تاریخی پیش رفت کا اعلان صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کیا۔
اپنے بیان میں سردار علی شاہ نے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ نئے تقرر پانے والے اساتذہ لگن، جذبے اور ایمانداری سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
صوبائی وزیر کے مطابق تھرڈ پارٹی ٹیسٹنگ کے ذریعے مکمل طور پر میرٹ کی بنیاد پر 65,147 پرائمری اسکول ٹیچرز اور 27,000 جونیئر ایلیمنٹری اسکول ٹیچرز کی تقرری کی گئی۔ ان میں 31,075 خواتین اساتذہ شامل ہیں، جس سے خواتین کو بااختیار بنانے کے صوبائی حکومت کے عزم کو مزید تقویت ملی ہے۔
اس بھرتی کے عمل میں 1,330 خصوصی افراد اور 2,100 اقلیتی امیدواروں کو بھی بطور استاد منتخب کیا گیا، جو ایک شفاف اور شمولیتی نظام کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیر تعلیم نے مزید بتایا کہ نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ سندھ کے 41,129 اسکولز کا حصہ بنے ہیں، جبکہ ان تقرریوں کے باعث صوبے کے 5,000 سے زائد غیر فعال اسکولز کو دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے۔
سردار علی شاہ نے کہا کہ تعلیم ایک مقدس اور باعزت شعبہ ہے، اور یہ امید ظاہر کی کہ نئے اساتذہ اس پیشے کی عزت اور وقار کو برقرار رکھتے ہوئے بچوں کی تعلیم و تربیت میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔