بابا گرونانک کا 556 واں یومِ ولادت؛ وزیراعظم کی سکھ برادری کو مبارکباد

وزیراعظم شہباز شریف نے بابا گرونانک کے 556 ویں یوم ولادت پر اپنے پیغام میں سکھ برادری کو مبارک باد پیش کی ہے۔

اپنے پیغام میں  وزیراعظم نے کہا کہ  آج بابا گرو نانک دیو جی کے 556  یوم ولادت پر میں پاکستان اور دنیا بھر میں بسنے والی سکھ برادری کو پرخلوص اور دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔   بابا گرو نانک دیو جی کا شمار نہ صرف سکھوں کے اکابرین میں ہوتا ہے بلکہ وہ ایک ایسے نظریاتی آدمی تھے جنہوں نےساری انسانیت کے لیے امن و برابری اور تحمل و برداشت کو فروغ دینےکا درس دیا۔

انہوں نے کہا کہ  بابا گرو نانک کی دائمی تعلیمات بشمول انسانیت سے محبت، بے لوث خدمت، بین المذاہب ہم آہنگی نسلوں کو رہنمائی فراہم کر رہی ہیں ۔ ان کا اتحاد و یگانگت اور رواداری کا پیغام ایک پرامن اور انصاف پسند دنیا کو قائم کرنے کے لیے مشعل راہ ہے۔

شہباز شریف نے اپنے پیغام میںکہا کہ  پاکستان کے لیے یہ باعث فخر ہے کہ پاکستان بابا گرو نانک دیو جی کی زندگی اور تعلیمات سے متعلقہ متعدد گرودواروں، بالخصوص گرودوارہ جنم آستان ننکانہ صاحب کی حفاظت کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان  تمام مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کا غیر متزلزل عزم رکھتی ہے۔اسی عزم کے مطابق حکومت ان تمام مذہبی مقامات کی حفاظت اور خراج عقیدت کے لیے آنے والے زائرین کی رسائی  میں ہر طرح کی سہولت بہم پہنچا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  پاکستان ہر سال دنیا بھر سےآنے والے سکھ یاتریوں کو ان مقدس مقامات پر خوش آمدید کہتا ہے اور ہر ممکن سہولیات فراہم کرتا ہے۔   آئیے آج کے اس پر مسرت دن کو مناتے ہوئے بابا گرو نانک کے امن و رواداری اور باہمی ہم آہنگی کے  پیغامات سے سبق حاصل کرتے ہوئے دنیا کو اتحاد ویگانگت، باہمی عزت اور امن کا گہوارہ بنائیں۔

وزیر داخلہ کی جانب سے مبارکباد

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی سکھ برادری کو بابا گرونانک دیو جی کے 556ویں جنم دن کی دلی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ بابا گرونانک نے انسانوں کو یکجہتی و بھائی چارے کی راہ دکھائی اور سچائی، محبت اور امن کا پیغام دیا۔

انہوں نے کہا کہ بابا گرونانک مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال تھے۔ دنیا بھر سے  آئے  سکھ یاتری پاکستان کے خصوصی مہمان ہیں۔ پاکستان کی اعلیٰ مہمان نوازی کی روایات سکھ یاتریوں کے لیے امن،محبت اور خیرسگالی کا پیغام  ہیں۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سکھ برادری کو مذہبی رسومات کی مکمل آزادی ہے۔ حکومت نےسکھ یاتریوں کے قیام اور سکیورٹی کے لیے بھرپور انتظامات کیے ہیں تاکہ وہ مکمل تحفظ کے ساتھ مذہبی رسومات ادا کر سکیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری پاکستان کے بین المذاہب ہم آہنگی اور رواداری کے عزم کی عالمی سطح پر روشن مثال ہے۔ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھی سکھ برادری کی عبادت گاہیں ایک لمحے کے لیے بند نہیں کی گئیں اور ان کی حفاظت یقینی بنائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین  ہر شہری کو اس کے مذہبی، سماجی اور انسانی حقوق کی مکمل ضمانت دیتا ہے۔ پاکستان میں تمام اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ہمارا فرض ہے۔

Similar Posts