آزادکشمیر سپریم کورٹ نے منشیات کیس کے ملزم کو ضمانت دینے پر جج کو سزا سنادی، کمرہ عدالت سے گرفتار

0 minutes, 0 seconds Read

آزاد کشمیر کی سپریم کورٹ کے بڑے بینچ کا بڑا فیصلہ آگیا، توہین عدالت کیس میں انسداد منشیات خصوصی عدالت حویلی کے جج راجہ امتیاز کو 3 روز کی سزا سنادی گئی جبکہ پولیس نے حاضر سروس جج کو کمرہ عدالت سے گرفتارکرلیا۔

مظفر آباد میں آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ نے سیشن جج حویلی کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ سنادیا۔

توہین عدالت کا فیصلہ آزاد جموں و کشمیر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی سربراہی میں قائم فل بینچ نے سنایا۔

عدالت عظمٰی نے توہین عدالت کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حویلی کو 3 دن کی سزا سنائی اور پولیس نے حاضر سروس جج کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سپریم کورٹ نے ہیروئن کی بھاری مقدار رکھنے کے الزام میں گرفتار ملزم کی منظور ہونے والی ابتدائی ضمانت 19 جنوری 2023 کو مسترد کردی تھی اور واضح حکم دیا تھا کہ ضلعی عدالت کے سامنے چھ ماہ کے اندر کوئی نیا مواد آئے جس سے ملزم کو فائدہ پہنچ سکتا ہو تو ضمانت کیلئے دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔

تاہم عدالتی حکم کے صرف ایک ماہ بعد اس وقت کے اسپیشل جج انسداد منشیات عدالت حویلی کے طور پر تعینات جج راجہ امتیاز نے کیس سے بری کردیا تھا جس کے بعد ملزم بیرون ملک فرار ہوگیا تھا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ جج راجہ امتیاز نے عدالت عظمیٰ سے جھوٹ کہا کہ انہوں نے ملزم کی بریت سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں سنایا تاہم عدالتی ریکارڈ سے ان کا حکم نامہ برآمد ہوگیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ سیشن جج نے جھوٹ بول کرعدالت کے وقار کو مجروح کیا اور سپریم کورٹ کی اتھارٹی کوچیلنج کیا۔

Similar Posts