علی امین گنڈاپور کا نیا طنز، گورنر خیبرپختونخوا کا نام ’ویلے منڈے‘ سے تبدیل کردیا

0 minutes, 0 seconds Read

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے گورنر خیبرپختونخوا پر سخت تنقید کرتے ہوئے طنز کا نشانہ بنا ڈالا۔ ایک تقریب سے خطاب میں گنڈاپور نے کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا تو ’کونسلر کی سیٹ بھی نہیں جیت سکتے‘، ایسے شخص کو ہماری حکومت گرانے کا کوئی اختیار نہیں۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ’آج سے گورنر کا نیا نام رکھ دیا گیا ہے، اب اُنہیں ”ویلے منڈے“ کی جگہ ”چمادھا“ کہا جائے گا‘۔ گنڈاپور کا کہنا تھا کہ گورنر کی سیاسی حیثیت نہ ہونے کے برابر ہے، اور وہ محض نمائشی کردار ادا کر رہے ہیں۔

گنڈاپور نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں اور گورنر سمیت کوئی بھی طاقت اسے گرا نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے ان پر اعتماد کیا ہے، اور وہ صوبے کے عوام کے حقوق کا دفاع کرتے رہیں گے۔

سانحہ سوات میں جس کی کوتاہی ہوگی اس کو سزا دی جائے گی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے سانحہ سوات پر آج نیوز سے خصوصی گفتگو میں واضح کیا ہے کہ جس جس کی کوتاہی ثابت ہوگی اُسے سزا دی جائے گی، کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں، چاہے وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سانحہ سوات پر حکومت کی پالیسی بالکل واضح ہے جو ہوگا ایکراس دی بورڈ ہوگا۔

سانحہ سوات: چئیرمین انکوائری کمیٹی کا مختلف محکموں کی کوتاہیاں کا اعتراف

وزیراعلیٰ حفاظتی ضمانت کیس

پشاور ہائیکورٹ میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔ جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس فرح جمشید پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی۔وزیراعلیٰ وکلا ٹیم کے ہمراہ خود عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ کے خلاف نیب اور اینٹی کرپشن سمیت مختلف اداروں میں مقدمات درج ہیں، مگر ان کی تفصیلات تاحال فراہم نہیں کی گئیں۔

وکیل نے بتایا کہ وزیراعلیٰ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں، لیکن گرفتاری کا خدشہ لاحق ہے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد حفاظتی ضمانت میں توسیع کی درخواست منظور کرلی اور تمام متعلقہ اداروں کو مقدمات کی تفصیلات فوری طور پر فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ وزیراعلیٰ کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔

Similar Posts