لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے کینال روڈ پر درختوں کے تحفظ سے متعلق واضح احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینال پر کسی منصوبے کے تحت ایک بھی درخت نہ کاٹا جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ کینال روڈ پر موجود درخت دہائیوں پرانے اور ماحول دوست ہیں، جنہیں کاٹنا ماحول کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ عدالت نے یہ بھی یاد دلایا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے بھی کینال روڈ پر درختوں کی کٹائی کے خلاف فیصلہ موجود ہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے سی بی ڈی (سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ) میں بلند و بالا عمارتوں کے متعلق کہا کہ وہ عالمی ماحولیاتی معیار کے مطابق بنائی جائیں گی، اور ان کی چھتوں پر گرینری لگانا لازم ہوگا تاکہ ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھا جا سکے۔
عدالت نے پنجاب حکومت کے وکیل سے ییلو بس منصوبے پر بھی استفسار کیا۔ جس پر وکیل نے بتایا کہ حکومت الیکٹرک ییلو بسیں متعارف کروا رہی ہے اور اس پر سروے جاری ہیں۔ عدالت نے اس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ منصوبہ ضرور لائیں، ہم اس کے خلاف نہیں ہیں، لیکن کینال روڈ پر درختوں کو ہر صورت بچایا جائے۔
عدالت نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات ہم سب کے سامنے ہیں، اس لیے ایسا کوئی منصوبہ نہ لایا جائے جس سے ماحولیاتی نقصان ہو یا درختوں کی کٹائی کی نوبت آئے۔