ملک بھر میں 9 محرم کے مرکزی جلوس سخت سیکیورٹی میں پُرامن طور پر اختتام پذیر

0 minutes, 0 seconds Read

ملک بھر میں شہدائے کربلا کی یاد میں 9 محرم الحرام انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے، شہر شہر ماتمی جلوسوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ مختلف شہروں میں مرکزی جلوس سخت سیکیورٹی میں پُرامن طور پر اختتام پذیر ہوگئے۔

اسلام آباد میں 9 محرم کا جلوس اختتام پذیر

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 9 ویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس اختتام پذیر ہوگیا، جلوس امام بارگاہ جامعہ اثنا عشری، جی سکس سے برآمد ہو کر اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ جامعہ اثنا عشری پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

عزاداروں نے امام حسینؑ اور شہدائے کربلا کو پرسوز نوحوں اور ماتم سے خراج عقیدت پیش کیا، جلوس کے دوران مختلف مقامات پر نذر و نیاز، سبیلیں اور لنگر کا وسیع انتظام کیا گیا تھا جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد نے جلوس میں شرکت کر کے ایثار و قربانی کے پیغام کو تازہ کیا۔

اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے، جلوس کے راستوں پر پولیس، ایف سی اور رینجرز کے اہلکار تعینات تھے۔

اس کے علاوہ فضائی نگرانی اور کنٹرول روم سے بھی مانیٹرنگ کی گئی، شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر واک تھرو گیٹس اور میٹل ڈیٹیکٹرز کے ذریعے مکمل چیکنگ کی گئی۔

خواتین، بچوں اور بزرگوں کے لیے طبی کیمپس اور ایمبولینس کی سہولیات کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جبکہ جلوس کے اختتام پر شہدائے کربلا اور ملک و ملت کے لئے میں خصوصی دعائیں کی گئیں۔

کراچی میں 9 محرم الحرام کا مرکزی جلوس اختتام پذیر

ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی 9 محرم الحرام کا جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، جو نمائش چورنگی سے ایم جناح روڈ اور مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حسینیاں ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگیا۔

نومحرم الحرام کا جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا اس قبل مجلس برپا ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے شہدا کربلا کے کردار پر روشنی ڈالی۔

نشتر پارک سے برآمد ہونے والے جلوس کی قیادت پاک حیدری اسکاؤٹس نے کی، جلوس کے شرکا نے ایم اے جناح روڑ پر واقع امام بارگاہ علی رضا پر علامہ صادق جعفری کی اقتدا میں نماز ظہرین ادا کی، نماز ظہرین کے بعد آئی ایس او پاکستان کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے پرچم بھی نظر آتش کیے گئے۔

جلوس کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے پولیس کے 5 ہزار سے زائد افسران اور اہلکاروں کے علاوہ رینجرز کے ہزاروں افسران اور اہلکاروں کے ساتھ ساتھ اطراف کی بلند و بانگ عمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات کیے گئے تھے۔

جلوس کی گزرگاہوں پر واقع تمام دکانیں اور مارکیٹیں سیل کی گئیں جبکہ ایم اے جناح روڈ، صدر، ایمپریس مارکیٹ، پریڈی اسٹریٹ اور کھارادر سمیت مختلف علاقوں میں کنٹینر رکھ کر سڑکیں بند کی گئیں جبکہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر جلوس کے راستوں پر موبائل فون سروس بھی معطل رہی۔

محرم الحرام کے جلوسوں کے دوران سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے نمائش چورنگی پر واقع قائم پپلز پارٹی کے کیمپ کا دورہ کیا، جس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، صدر پیپلز پارٹی کراچی وقار مہدی اور آئی جی سندھ نے مختلف مقامات کا دورہ کیا، آئی جی سندھ نے وزیر داخلہ کو سیکیورٹی پلان اور موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔

لاہور میں 9 محرم الحرام کا مرکزی جلوس اختتام پذیر

نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کی یاد میں لاہور بھر میں نکلنے والے 9 ویں محرم الحرام کے جلوس اپنی منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہو گئے۔

لاہور میں 9 ویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس پانڈو سٹریٹ اسلام پورہ سے برآمد ہوا، جلوس کے شرکا نے سراج بلڈنگ پہنچ کر نماز ظہرین ادا کی، جلوس پھر خیمہ سادات میں نماز مغربین ادا کرنے اور مجلس کے بعد واپس اپنے روایتی راستے سے ہوتا ہوا پانڈو اسٹریٹ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔

جلوس کے روٹ پر لنگر اور سبلیوں کا وسیع پیمانے پر انتظام کیا گیا جبکہ جلوس کے راستوں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، علاقے میں واک تھرو گیٹس لگائے گئے جبکہ خار دار تاریں، کنٹینر اور بیریئر لگا کر جلوس کی آمد گاہ اور راستے کو سیل کیا گیا تھا۔

مرکزی جلوس کے روٹ پر 3 ہزار 600 پولیس اہلکاروں نے ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دیے، مرکزی جلوس کو 1600 سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹر کیا جا رہا تھا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی نگرانی میں پنجاب کی تاریخ کے محرم الحرام کے سب سے بڑے انتظامات کیے گئے ہیں، محرم کے موقع پر امن وامان، صفائی، عوام اور عزاداروں کی خدمت کا نیا ریکارڈ قائم کردیا۔

عزاداروں کے جلوسوں، مجالس کی بھرپور سکیورٹی جاری ہے، پنجاب میں ایک لاکھ 8 ہزار سے زائد پولیس اہلکار محرم میں سکیورٹی پر تعینات ہیں۔

انتظامیہ، پولیس، ریسکیو اور دیگر اداروں کا بے مثال اشتراک کار عمل جاری ہے، محرم الحرام میں پہلی مرتبہ فیک نیوز کے سدباب کے لیے سائبر پیٹرولنگ بھی کی جا رہی ہے۔

صوبائی، ڈویژن اور ڈسٹرکٹ میں جامع مانیٹرنگ کے لئے 24/7 کنٹرول روم قائم کیے گئے، عزاداروں کو خوراک اور پانی فراہم کیا گیا، سیکورٹی کے لیے سیف سٹی کیمروں سے مسلسل نگرانی جاری ہے جبکہ جلوسوں کے راستے سے ہر طرح کی رکاوٹیں ہٹائی گئیں۔

پشاور میں 9 محرم کا جلوس اختتام پذیر

خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں نویں محرم الحرام کے موقع پر صدر حسینیہ ہال سے جلوس برآمد ہوکر اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا پر امن انداز میں اختتام پذیر ہوگیا۔

پشاور میں دوسرا جلوس شبیہ ذوالجناح کا امام بارگاہ بی بی صاحبہ سے برآمد ہوا، جلوس محلہ بی بی ذکری، تحصیل گور گٹھری، گنج چوک، محلہ کشمیری سے گزر کر واپس امام بارگاہ بی بی صاحبہ اختتام پذیر ہوگیا۔

پشاور میں نکالے گئے 9 محرم کے مرکزی جلوس میں عزاداروں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، جلوس کی گزر گاہوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور موبائل سروس بند رہی جبکہ جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے 12 ہزاراہلکار فرائض انجام دے دیے۔

سی سی ٹی وی کیمروں اور ڈرون سے جلوسوں کی نگرانی کی جاتی رہی جبکہ جلوس کی گزر گاہوں کو قناطیں لگا کر بند کردیا گیا۔

آئی جی پی ذوالفقار حمید کا صدر میں ماتمی جلوس کا دور کیا اور سکیورٹی کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پی ذوالفقار حمید نے کہا کہ پشاورمیں 10ہزار سےزائد سیکیورٹی اہلکار موجود ہیں جبکہ خیبرپختونخوامیں 50 ہزار اہلکار تعینات ہیں۔ صوبے کے چودہ اضلاع حساس، آٹھ انتہائی حساس ترین قراردیئے گئے ہیں جبکہ حساس ترین اضلاع میں پیرا ملٹری اور آرمی سکیورٹی فرائض انجام دے رہی ہیں۔

ہنگو اور اورکزئی میں 9 محرم کے جلوس اختتام پذیر

ہنگو اور اورکزئی کے اضلاع میں 9 ویں محرم کے جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے مقررہ امام بارگاہوں میں پہنچ کر اختتام پذیر ہو گئے۔

ہنگو اور اورکزئی کے اضلاع میں 9 محرم الحرام کے تمام جلوس سخت سیکورٹی میں اپنے روایتی گزر گاہوں سے ہوتے ہوئے مقررہ مقامات پر پہنچ کر اختتام پزیر ہو گئے۔

جلوسوں میں اعزاداروں نے ماتم اور نوحہ گری سے شہدا کربلا کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ آر پی او کوہاٹ نے ماتمی جلوسوں کا معائنہ کیا۔

ہنگو میں موبائل فون سروسز معطل اور شہر کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا جبکہ شہر اور تمام علاقوں میں ایف سی، پولیس اور پاک فوج کو تعینات کیا گیا۔

دوسری طرف ہنگو اور اورکزئی میں عاشورہ کے جلوسوں کے لیے 6000 سیکورٹی جوانوں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

کوئٹہ میں 9 محرم کا جلوس اختتام پذیر

کوئٹہ میں نویں محرم الحرام کے موقع پر شبیہ ذوالجناح علم کا ماتمی جلوس امام بارگاہ ناصر العزا مینگانگی روڈ سے برآمد ہوا، جو اپنے مقررہ راستوں میکانگی روڈ، عثمان روڈ سے ہوتا ہوا امام بارگاہ ناصر العزا پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔

نویں محرم الحرام کے مرکزی جلوس کے راستوں کو سیل کیا گیا اور شہر میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے۔

اس موقع پر سیکیورٹی کے لیے پولیس، ایف سی، بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار تعینات کیے گئے جبکہ کوئٹہ میں رات 10 بجے تک موبائل سروس معطل کی گئی اور سیف سٹی کیمروں کی مدد سے جلوس کے روڈ کی نگرانی بھی کی گئی۔

9 محرم کے موقع پر ملک بھر میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات

9 محرم الحرام کے موقع پر ملک بھر میں سیکیورٹی کے غیر معمولی اور فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ وزارت داخلہ کے مطابق آج ملک بھر میں 2763 جلوس اور 7598 مجالس کا انعقاد ہو رہا ہے، جن کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے حساس علاقوں میں کڑی نگرانی جاری ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق ملک کے 1129 علاقوں کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، جہاں ڈرونز، سی سی ٹی وی کیمروں اور دیگر جدید ذرائع سے مسلسل مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر مملکت اور سیکریٹری داخلہ خود سیکیورٹی صورتحال کی مانیٹرنگ میں مصروف ہیں۔

اسلام آباد میں آج 61 مجالس اور 17 جلوس، پنجاب میں 3805 مجالس اور 1677 جلوس، سندھ میں 1207 مجالس اور 644 جلوس، خیبرپختونخوا میں 939 مجالس اور 261 جلوس، بلوچستان میں 115 مجالس اور 11 جلوس جبکہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی مجالس اور جلوسوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ مذہبی منافرت، اشتعال انگیزی اور فرقہ وارانہ بیانات پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ”فتنہ الہندوستان“ کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے سیکیورٹی ادارے مکمل چوکس ہیں، اور دشمن کے ناپاک عزائم نہ پہلے کامیاب ہوئے تھے نہ اب ہوں گے۔

انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تعاون کریں، مشکوک سرگرمیوں کی فوری اطلاع دیں اور امن و امان کے قیام میں حکومت کا ساتھ دیں۔

محرم الحرام: مرکزی کنٹرول روم سے 24 گھنٹے راولپنڈی شہر کی مانیٹرنگ

راولپنڈی میں محرم الحرام کے حوالے سے سیف سٹی سینٹر میں قائم مرکزی کنٹرول روم سے 24 گھنٹے شہر کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے، 10 محرم الحرام کے حوالے سے تیاریاں مکمل ہیں، 2400 سے زائد کیمروں کی مدد لی گئی ہے۔

ایس ایس پی سیف سٹی رانا عبدالوہاب نے بتایا کہ محرم الحرام کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر 700 خصوصی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں، سیف سٹیز کنٹرول روم 24 گھنٹے کام کر رہا ہے، سیف سٹیز، راولپنڈی پولیس اور 21 دیگر اداروں کے افسران کنٹرول روم میں موجود ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاک فوج، پولیس، رینجرز، 1122، آئیسکو، ویسٹ مینجمنٹ، اور دیگر اداروں کے نمائندے کنٹرول روم میں موجود ہیں،جدید نظام کے ذریعے چہرے سے شناخت، ٹیگ اینڈ ٹریس، نمبر پلیٹ کی پہچان اور آرٹیفیشل انٹیلی جیسے فیچر استعمال کئے جا رہے ہیں۔

Similar Posts