وہ ہماری زبان بولتے ہیں، ظہران ممدانی کی محبت کی کہانی نے نوجوانوں کے دل جیت لئے

0 minutes, 3 seconds Read

نیویارک کے میئر کے عہدے کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار ظہران ممدانی نہ صرف اپنی سیاست بلکہ اپنی محبت بھری زندگی کے باعث بھی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ بھارتی نژاد فلم ساز میرا نائر اور ممتاز دانشور محمود ممدانی کے بیٹے ظہران ممدانی نے اپنی اہلیہ، راما دواجی سے ہِنج ایپ پر ملاقات کی تھی۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق جب سے انہوں نے اپنی اہلیہ سے ملاقات کی کہانی سنائی ہے تو جین زی (90 کی دہائی کے وسط میں پیدا ہونے والی نسل) ان سے کافی متاثر ہے۔

’وہ ہماری زبان بولتے ہیں‘، ’انہوں نے ہِنج ایپ پر محبت پائی‘ یہ وہ آرا تھیں جو ان کی وائرل ویڈیو میں صارفین کی جانب سے پوسٹ کی گئیں تھیں۔

اس طرح کی باتیں نوجوانوں کے دلوں کو بھا گئی ہیں اور ظہران ممدانی کو ایسا رہنما تصور کیا جا رہا ہے جو آج کے دور کے مسائل کو نہایت سادہ انداز میں بیان کرتا ہے۔

حال ہی میں مشہور مزاح نگار کنیز سرکا کے ساتھ ایک نشست میں ظہران ممدانی نے محبت پر دلچسپ باتیں کی ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ ’جب رشتہ ہی نہ ملے تو کم خرچ چائلڈ کیئر کا کیا فائدہ؟‘

تو ظہران نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ ’میں نے اپنی بیوی سے ہِنج ایپ پر ملاقات کی، تو یہ ایپ اب بھی کارآمد ہے۔‘

سوشل میڈیا پر ظہران کی اس محبت کی کہانی کو اس انداز میں سراہا جا رہا ہے کہ ”وہ ہماری زبان بولتے ہیں“ اور ”انہوں نے ہِنج ایپ پر محبت پائی“۔ ایسے پیغامات نے نوجوانوں کو متاثر کیا ہے اور ظہران کو ایک ایسا رہنما بنایا ہے جو آج کے دور کے مسائل کو آسان الفاظ میں بیان کرتے ہیں۔

مزاح نگار کنیز سرکا کے ساتھ ایک حالیہ نشست میں ظہران نے کہا، ”میں نے اپنی بیوی سے ہِنج ایپ پر ملاقات کی، تو یہ ایپ اب بھی کارآمد ہے۔“

انہوں نے مزید کہا، ”نیویارک کے باسی روزمرہ کے مہنگے خرچوں اور کرایوں کی فکر میں مبتلا ہیں، ایسے میں محبت تلاش کرنا مشکل ہے۔“

ظہران نے محبت اور مہنگائی کو ایک دوسرے سے جوڑتے ہوئے کہا، ”مہنگائی کا تعلق محبت سے ہے۔“

یہ نظریات ظہران کی حالیہ فلم ’میٹیریلسٹک‘ کے کرداروں سے مختلف ہیں، جہاں محبت کے بجائے دولت کو ترجیح دی گئی ہے۔

ظہران کے مطابق محبت دولت کی محتاج نہیں بلکہ وقت، سکون اور سادگی سے پروان چڑھتی ہے۔

دسمبر 2024 میں ظہران اور راما نے دبئی میں برج خلیفہ کے قریب ایک نجی تقریب میں نکاح کیا، جس کے بعد نیویارک میں بھی سادہ تقریب منعقد کی گئی۔ ابتدا میں انہوں نے شادی کو نجی رکھا لیکن بعد میں اس کا اعلان کیا تاکہ مخالفین کی جھوٹی باتوں کا جواب دے سکیں۔

ظہران نے کہا کہ “راما صرف میری بیوی نہیں بلکہ ایک باصلاحیت فنکارہ ہیں جنہیں اپنی پہچان خود بنانے کا حق حاصل ہے۔

راما دواجی، جو 27 سالہ شامی نژاد فنکارہ ہیں، نیویارک کے بروکلین میں مقیم ہیں اور اپنے فن پاروں کے ذریعے فلسطین کی حمایت اور اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے، ”فنکار کا فرض ہے کہ وہ اپنے وقت کی عکاسی کرے، محبت بھی سیاست ہے اور سیاست میں بھی محبت ہے۔“

ظہران ممدانی کی محبت کی یہ کہانی نہ صرف جدید سیاست کو ایک نیا زاویہ دے رہی ہے بلکہ یہ بھی ثابت کر رہی ہے کہ دولت کے بغیر بھی ایک سچی اور خوبصورت محبت پروان چڑھ سکتی ہے۔

اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا وہ نیو یارک کے میئر کا عہدہ حاصل کر پائیں گے یا نہیں، لیکن ان کی محبت کی کہانی جین زی نسل کے لیے امید اور سادگی کا پیغام ہے۔

Similar Posts