تبتی روحانی پیشوا ’دلائی لامہ‘ نے کہا ہے کہ وہ 130 سال سے زائد عمر پانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ یہ بیان انہوں نے اپنے طویل عرصہ حیات کے لیے منعقدہ ایک مذہبی تقریب کے دوران دیا، جس میں ہزاروں عقیدت مند شریک تھے۔ دلائی لامہ آج یعنی اتوار 6 جولائی کو اپنی ’90 ویں سالگرہ‘ منا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’میں اب تک بدھ مت کے دھرم اور تبتی عوام کی اچھی خدمت کر پایا ہوں، اور میں امید کرتا ہوں کہ میں 130 سال سے زائد زندہ رہوں۔‘
124 سالہ چینی خاتون کی طویل عمری کا راز کیا ہے؟
بدھ مت کے ماننے والوں کا عقیدہ ہے کہ دلائی لامہ اپنی اگلی زندگی کے لیے خود جسم کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے اعلان کیا کہ وہ وفات کے بعد ’پھر جنم‘ لیں گے، جس سے ان کے جانشین کی راہ ہموار ہوگی۔
یہ اعلان اس قیاس آرائی کا خاتمہ ہے جو کئی سال سے جاری تھی کہ شاید دلائی لامہ آخری ہوں گے۔
دلائی لامہ نے یہ بھی کہا کہ ان کے جانشین کو روایتی بدھ مت طریقوں کے مطابق تلاش کیا جانا چاہیے اور ان کی تنظیم اس عمل کی رہنمائی کرے گی۔ انہوں نے ماضی میں کہا تھا کہ ان کا جانشین ’آزاد دنیا‘ میں پیدا ہوگا، یعنی چین سے باہر۔
چین، دلائی لامہ کو علیحدگی پسند قرار دیتا ہے اور دعویٰ کرتا ہے کہ ان کے جانشین کی منظوری صرف بیجنگ دے سکتا ہے۔ چین کہتا ہے کہ وہ کسی ایسے جانشین کو تسلیم نہیں کرے گا جسے اس کی منظوری کے بغیر چنا گیا ہو۔
دلائی لامہ نے بچے سے نامناسب تقاضہ کرنے پرمعافی مانگ لی
تبتی بودھ پیروکار فنچوک تسیرنگ کے مطابق، ’دلائی لامہ دراصل چین کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ جانشینی کے عمل میں مداخلت نہ کرے۔‘
دھرم شالہ، جو 1959 سے دلائی لامہ کی جلاوطنی کا مسکن ہے، اب ایک بڑے جشن کی تیاری کر رہا ہے۔ ان کی سالگرہ پر دنیا بھر سے پیروکار، مذہبی رہنما اور عقیدت مند شرکت کررہے ہیں۔
’امریکی شہری باربرا ویبل‘، جو تیس سال سے بدھ مت کی پیروکار ہیں، نے کہا، ’مجھے یہاں آنا ہی تھا۔ میں چاہتی ہوں کہ یہ لمبی عمر کی تقریب ان کی زندگی دراز کرے۔‘