کراچی آگرہ تاج میں مخدوش 7 منزلہ رہائشی عمارت کو خالی کرا دیا گیا، تفصیلی رپورٹ آنے پر عمارت کو گرا دیا جائے گا جبکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے حکام نے پانی کی بوسیدہ ٹینکی توڑ دی، جس پر رہائشیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔ دوسری جانب عمارت کے بلڈر کے خلاف کلری تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری آگرہ تاج میں مخدوش 7 منزلہ رہائشی عمارت کو خالی کرا کر سیل کردیا گیا۔ ایس بی سی اے کے حکام نے عمارت کی پانی کی ٹینکی توڑ دی، جس پر عمارت کے رہائشیوں نے شدید احتجاج کیا۔
اسسٹنٹ کمشنر آگرہ تاج ٹیم کے ہمراہ رات گئے عمارت کو خالی کرانے کے لیے پہنچے، جہاں انہیں رہائشیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
اسسٹنٹ کمشنر کہا کہ ایس بی سی اے کی ٹیکنیکل کمیٹی نے بلڈنگ کی انسپکشن کی ہے، تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد ایک 2 دن میں عمارت کو گرا دیا جائے گا، عمارت میں 12 یونٹس ہیں، جن میں سے 11 میں تاحال لوگ رہائش پذیر ہیں۔
رہائشیوں کا مطالبہ ہے کہ متبادل رہائش فراہم کیے بغیر انہیں بے دخل نہ کیا جائے جبکہ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔
یاد رہے کہ بلڈنگ کو رواں سال اپریل میں ناقابل رہائش قرار دیا گیا تھا۔
لیاری آگرہ تاج کالونی میں عمارت کے بلڈر کیخلاف مقدمہ درج
لیاری آگرہ تاج کالونی میں خطرناک قرار دی گئی 7 منزلہ عمارت کو سیل کرنے کے بعد بلڈر اور ٹھیکیدار کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی، پولیس کے مطابق عمارت کے بلڈر کے خلاف کلری تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقدمہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ظفر اقبال کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں بلڈر منصور شاہ اور ایک نامعلوم ٹھیکیدار کو نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق بلڈر اور ٹھیکیدار نے ناقص مٹیریل استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طور پر عمارت تعمیر کی، جو انسانی زندگیوں کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے، عمارت کو ناقابل رہائش قرار دے دیا گیا ہے اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ کسی بھی وقت جانی و مالی نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔
متن کے مطابق انتظامیہ نے پانی اور بجلی کے کنکشن منقطع کرکے عمارت کو سیل کر دیا ہے جبکہ عمارت کو جلد مسمار کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔