ناسا نے چلی میں واقع ایٹلاس سروے ٹیلی اسکوپ کے ذریعے دریافت ہونے والے تیسرے بین النجمی برفانی شہاب ثاقب کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ خلائی جسم یکم 2025 کو دریافت ہوا اور یہ ہمارے شمسی نظام سے گزر رہا ہے۔
ناسا کے مطابق یہ شہاب ثاقب برف اور گیس پر مشتمل ہے اور ساخت کے لحاظ سے ایک برفانی گولے کی مانند ہے۔
سائنسدانوں نے تصدیق کی ہے کہ یہ خلائی جسم زمین سے محفوظ فاصلے پر گزر رہا ہے اور اس وقت کسی بھی قسم کے خطرے کا باعث نہیں ہے۔
یاد رہے اس سے قبل بین النجمی شہاب ثاقب دو ہزار سترہ اور 2019 میں بھی دریافت کیے جا چکے ہیں، جو ہماری خلائی تحقیق میں اہم پیش رفت سمجھے جاتے ہیں۔