پاکستانیوں کی خوراک میں روایتی تلی ہوئی اشیا جیسے پکوڑے اور سموسے آج بھی نمایاں مقام رکھتی ہیں جبکہ پیزا کو دعوتوں کے لیے سب سے مقبول خوراک قرار دیا گیا ہے۔
گیلپ پاکستان نے تازہ ترین سروے جاری کیا ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ 45 فیصد پاکستانیوں نے پکوڑے، سموسے اور دیگر تلی ہوئی اشیا کھانے کا اعتراف کیا جبکہ 6 فیصد افراد روزانہ ان اشیا کا استعمال کرتے ہیں۔
سروے کے مطابق 71 فیصد پاکستانیوں نے پیزا نہیں کھایا، اس کے باوجود یہ دعوتوں کے لیے سب سے زیادہ پسند کی جانے والی ڈش قرار پایا۔
گیلپ سروے کے مطابق 67 فیصد پاکستانیوں نے برگرز کھانے سے اجتناب کیا جبکہ تقریباً 49 فیصد افراد نے تلی ہوئی اشیا سے بھی پرہیز کرنے کی کوشش کی، اس کے باوجود، پکوڑے اور سموسے اب بھی کئی افراد کے روزمرہ کی خوراک کا حصہ ہیں۔
سروے میں یہ بھی سامنے آیا کہ 10 میں سے 7 پاکستانیوں نے اپنی ڈائٹ بہتر بنانے کی کوشش کی، ان میں سے 58 فیصد نے کامیابی حاصل کی، جبکہ 12 فیصد اپنی کوشش میں ناکام رہے۔
یہ سروے اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستانی عوام اپنی خوراک میں تبدیلی کی خواہش ضرور رکھتے ہیں مگر روایتی ذائقے جیسے پکوڑے اور سموسے آج بھی ان کی اولین ترجیح ہیں، فاسٹ فوڈ میں پیزا کو دعوتوں اور محفلوں میں خصوصی مقام حاصل ہے۔