ملک بھر میں عاشورہ کے جلوس پر امن طور پر اختتام پذیر، سیکیورٹی کے سخت انتظامات

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم عاشور آج عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے، اس دوران عزادارن حضرت امام حسین کی عظیم اور لازوال قربانی کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں، ملک بھر میں یوم عاشور پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ ملک بھر میں عاشورہ کے جلوس پُرامن طور پر اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے مقررہ منازل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئے، کربلا کے پیاسے شہدا کی یاد میں دودھ ، پانی اور شربت کی سبیلیں لگائی گئیں اور نذر و نیاز اور لنگر کا اہتمام کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق آج ملک بھر میں یومِ عاشور (10 محرم الحرام) نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے، اس دن حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے جانثار ساتھیوں کی کربلا میں دی گئی عظیم قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ سمیت ملک کے چھوٹے بڑے علاقوں میں ماتمی جلوس نکالے گئے، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

ملک بھر میں جلوسوں کے روٹ پر غیر ضروری آمد و رفت کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کیا گیا تھا جبکہ موبائل فون سروس اور دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی جس کے تحت اسلحے کی نمائش پر پابندی تھی، اس کے علاوہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔

ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں تعزیتی جلسے، جلوس اور مجالس کا انعقاد کیا گیا، جن میں حضرت امام حسینؓ کی قربانیوں کا ذکر کیا جائے گا اور شہدائے کربلا کی عظمت کو اجاگر کیا گیا۔

اس دن کی مناسبت سے خصوصی مجالس اور دینی محافل منعقد کی گئیں، جن میں علمائے کرام امام حسینؓ کے پیغامِ حریت اور ان کی قربانیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

کراچی میں یومِ عاشور کا مرکزی جلوس اختتام پذیر

کراچی میں مجلسِ عزا کے بعد نشتر پارک سے یوم عاشور کا مرکزی جلوس برآمد ہوا جس میں عزاداروں کی بڑی تعداد شریک تھی، شرکا نے تبت سینٹر ایم اے جناح روڈ پر نماز ظہرین ادا کی۔

مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کھارادر کی امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا، سورج ڈھلتے ہی شام غریباں برپا کی گئیں۔

نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور شہدائے کربلا کی یاد میں یوم عاشور عقیدت واحترام کےساتھ منایا گیا۔

صدر مملکت اور وزیراعظم کا یومِ عاشور پر پیغام، حضرت امام حسین کی قربانی مشعلِ راہ قرار

کراچی کے نشترپارک میں مجلس عزا میں مولانا شہنشاہ نقوی نےاہل بیت کے مصائب اور لازوال قربانیوں پرروشنی ڈالی، مجلس کے بعد علم، تابوت اور شبیه ذوالجناح کا جلوس نکالا گیا، تبت سینٹر پہنچ کر جلوس کے شرکا نے مولانا شہنشاہ نقوی کی اقتدا میں نمازِ ظہرین ادا کی جبکہ عزاداروں کیلئے جلوس کے راستوں پر سبیلیں بھی لگائی گئیں۔

وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے جلوس کا فضائی معائنہ کیا اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ کرکے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

گورنر سندھ نے اسلام آباد میں حلیم کی تیاری میں خود حصہ لیا اور ان کی خصوصی ہدایت پر گورنر ہاؤس کراچی میں بھی محرم الحرام کے موقع پر حلیم کی دیگیں پکائی گئیں۔

مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے، موبائل فون سروس معطل اور موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی رہی۔

مرکزی جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کا مرکزی جلوس عاشورہ کے پرامن اختتام پر اظہار اطمینان

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مرکزی جلوس عاشورہ کے پرامن اختتام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات پر وزیرداخلہ، پولیس اور رینجرز کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے سہولیات کی فراہمی پر وزیر بلدیات، میئر کراچی اور متعلقہ عملے کو شاباش بھی دی۔

آگ پر ماتم، شبیہ روضہ اور ذوالجناح — یومِ عاشور کی منفرد روایات

مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ بھر میں عاشورہ جلوسوں کا پرامن اختتام حکومت کی کامیابی ہے، سیکیورٹی خدشات زیادہ ہونے کے باوجود سندھ پولیس نے بہترین کام کیا، حکومت سندھ نے عزاداروں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مذہبی ہم آہنگی کے لیے علمائے کرام کا کردار بھی لائق تحسین رہا، سندھ صوفیوں کی دھرتی ہے، ہم امن کے داعی ہیں۔

ترجمان حکومت سندھ سیدہ تحسین عابدی کا یومِ عاشور پر پیغام

ترجمان حکومت سندھ سیدہ تحسین عابدی نے یومِ عاشور پر اپنے پیغام میں کہا کہ کربلا ماضی نہیں، مستقبل ہے، کربلا ہر دور کے یزید کے خلاف قیام کا استعارہ ہے، امام حسینؑ نے تلوار سے نہیں، کردار سے تاریخ بدلی، کربلا فقط ماضی نہیں، آج کے جابر نظاموں کے خلاف بیداری کی صدا ہے۔

سیدہ تحسین عابدی نے کہا کہ امام حسینؑ نے صرف یزید نہیں، ہر دور کے ظالم کی بنیاد ہلا دی، ظالم چاہے اسرائیل ہو یا یزید، حسینؑ کے ماننے والے کبھی خاموش نہیں بیٹھتے، وقت کا ہر یزید، وقت کے ہر حسینؑ سے شکست کھائے گا، حسینؑ کا پیغام نہ شیعہ ہے نہ سنی بلکہ انسانیت کا نجات نامہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتِ سندھ مظلومینِ عالم کے ساتھ ہے، ہم حسینی فکر کے وارث ہیں، امامؑ کا پیغام حکومتوں کے نہیں، ضمیر کے انقلاب کا پیغام ہے، کربلا ہر مظلوم کے لیے ہمت، ہر حاکم کے لیے میزان ہے۔

لاہور میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس اختتام پذیر

لاہور میں نثار حویلی سے برآمد ہونے والا 10 محرم الحرام (یوم عاشور) کا مرکزی شبیہ ذوالجناح کا جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا، جلوس 200 زائد امام بارگاہوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچا۔

تاریخی نثار حویلی سے نکلنے والے عاشورہ کے جلوس میں شامل عزادار ماتم داری اور نوحہ خوانی سے حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کے ساتھ شہدا کو پرسہ دیا اور شرکا نے امام حسین اور ان کے رفقا کی لازوال قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔

جلوس کے شرکا نے چوک رنگ محل پر نماز ظہرین ادا کی، جلوس اپنے روایتی راستوں چوہٹہ مفتی باقر، مسجد وزیر خان، کشمیری بازار صرافہ بازار، گمٹی بازار، ڈبی بازار، سید مٹھا تحصیل بازار ، بازارحکیماں، بھاٹی گیٹ سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔

جلوس کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جہاں لاہور پولیس کے 8 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات رہے جبکہ جلوس کے روٹ پر برقی قمقے اور لائٹنگ کا وسیع انتظام رہا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی طرف سے جلوس ہے راستوں پر خصوصی کیمپ لگائے گئے، وزیر اعلیٰ کے خصوصی کیمپوں سے سارا دن لنگر تقسیم ہوتا رہا۔

ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جلوس کے راستوں پر صفائی کے خصوصی انتظامات کیے گئے، محکمہ داخلہ پنجاب کے کنٹرول روم سے مسلسل نگرانی کی جاتی رہی۔

سینیئر وزیر مریم اورنگزیب دیگر وزرا کے ہمراہ کربلا گامے شاہ پہنچیں اور انہوں نے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

دریں اثنا یوم عاشور پر آئی جی پنجاب ڈاکٹرعثمان انور سیف سٹی ہیڈکوارٹرز پہنچ گئے اور مرکزی جلوسوں اور اہم مقامات کی سکیورٹی مانیٹرنگ کا جائزہ لیا۔

آئی جی پنجاب نےصوبہ بھرکےعزاداری جلوسوں کی مانیٹرنگ کے عمل کا جائزہ لیا، ایم ڈی سیف سٹیزمحمد احسن یونس نےمانیٹرنگ کےانتظامات کے بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تمام حساس مقامات کو اضافی پورٹ ایبل کیمروں کے ذریعے بھی کور کیا گیا ہے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ مرکزی جلوسوں اورمجالس کی سکیورٹی کیلئےتمام وسائل بروئے کار لائے گئے ہیں۔

مریم نواز کی نگرانی میں پنجاب بھر میں محرم کے پرامن انعقاد کا مرحلہ مکمل

محرم الحرام کے موقع پر پنجاب بھر میں بہترین انتظامات سے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا عوام کی خدمت، گڈ گورننس اور سکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کے حوالے سے نیا ریکارڈ قائم کردیا، پنجاب بھر میں محرم کے پرامن انعقاد کا مرحلہ مکمل ہو گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی نگرانی میں پنجاب بھر میں محرم کے پرامن انعقاد کا مرحلہ مکمل ہوگیا، مریم نواز نے بہترین انتظامات پر متعلقہ وزراء، اداروں سمیت تمام ٹیم کو شاباش دی اور افسروں و جوانوں کو خراج تحسین کیا جبکہ امن کمیٹیوں، علماء کرام اور عزاداران حسین سے بھی اظہار تشکر کیا۔

پنجاب کی تاریخ کے محرم الحرام کے سب سے بڑے انتظامات میں پہلی بار سائیبر پٹرولنگ کا جدید طریقہ استعمال کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے براہ راست تمام انتظامات کی نگرانی کی، جلوسوں، مجالس کی بھرپور سیکیورٹی جاری رہی، پنجاب میں ایک لاکھ 8 ہزار سے زائد پولیس اہلکار محرم میں سیکیورٹی پر مامور رہے۔

مریم نواز نے کہا کہ واقعہ کربلا حق گوئی اور ظلم کے خلاف آواز کی جرات کی ترغیب دیتا ہے جبکہ پنجاب کی اہل تشیع برادری نے محرم پر مثالی انتظامات پر وزیراعلیٰ پنجاب سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں جلوس کے راستوں پر صفائی کے ریکارڈ انتظامات ہوئے ہیں۔

راولپنڈی میں 10 ویں محرم کا مرکزی جلوس اختتام پذیر

راولپنڈی میں 10 ویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔

روالپنڈی میں امام بارگاہ عاشق حسین تیلی محلہ سے برآمد ہونے والا مرکزی جلوس کمیٹی چوک سے گزرتا ہوا فوارہ چوک پہنچا، جہاں عزاداروں کی طرف سے فوارہ چوک پر نماز ظہرین کی ادائیگی کی گئی، فوارہ چوک پر مقررین نے خطاب کیا، جس کے بعد جلوس اپنے روایتی راستوں ہوتا ہوا امام بارگاہ قدیمی پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔

8 ہزار سے زائد اہلکار سیکیورٹی کے لیے تعینات تھے، سیکیورٹی کے پیش نظرجلوس کے اطراف کے راستے خاردارتاریں لگا کرسیل کیے گئے، جبکہ جلوس کے داخلی راستوں پرواک تھروگیٹس نصب، جامہ تلاشی کے بعد جلوس میں داخلے کی اجازت دی گئی۔

جلوس کی سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، سیف سٹی راولپنڈی میں مرکزی کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے جبکہ جلوس کی سیکیورٹی کے لیے فوج اور رینجرز کے جوان بھی الرٹ رہیں گے۔

پشاور میں سکیورٹی سخت

پشاور میں یوم عاشور کے جلوس کی حفاظت کے لیے 10 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ شہر بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے اور جلوس کے راستوں پر چھتوں پر سنائپرز اور اہم مقامات پر کڑی نگرانی جاری ہے۔

انسپکٹر جنرل خیبرپختونخوا پولیس ذولفقار حمید نے محرم الحرام میں کمانڈ پوسٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ محرم الحرام کی مناسبت سے صوبہ بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، محرم جلوسوں کے گزر گاہوں پر پولیس ، ایف سی اور سیکیورٹی فورسز مل کر فرائض انجام دے رہے ہیں۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ حساس اضلاع میں جلوسوں کی ڈرونز اور سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی جا رہی ہے، پشاور میں اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی بھی استعمال کی جارہی ہے۔

ملتان میں یوم عاشور کے تمام جلوس اختتام پزیر

ملتان میں بھی یوم عاشور کے تمام جلوس اور مجالس پر امن طریقے سے اختتام پزیر ہوگئیں، آستانہ لال شاہ سے برآمد ہونے والا جلوس دربارہ شاہ شمس تبریز پہنچ کر ختم ہوگیا، امام بارگاہ زینبیہ سے برآمد ہونے والا جلوس بھی سورج میانی پہنچ کر ختم ہوگیا۔

برصغیر پاک و ہند کامشہور استاد شاگرد کا جلوس حرم گیٹ چوک پر ختم ہوگیا، امام بارگاہ حرا حیدریہ سے برآمد ہونے والا مرکزی جلوس دربارہ شاہ شمس تبریز پر اختتام پذیر ہوگیا۔

اس مقع پر کمشنر ملتان عامر کریم خاں نے انتظامیہ، پولیس اور دیگر اداروں کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر محرم الحرام کے عشرے میں مثالی انتظامات کیے گئے، انتظامیہ، پولیس، ریسکیو اور دیگر اداروں کا بہترین تعاون رہا، امن کمیٹی کے ارکان، علماء کرام بھی قیام امن کے لیے انتظامیہ کے شانہ بشانہ رہے۔

عامر کریم خاں نے کہا کہ محرم الحرام میں پہلی مرتبہ فیک نیوز کے سدباب کے لیے سائبر پٹرولنگ کی گئی، تمام اضلاع میں 24/7 مرکزی کنٹرول روم قائم، کیمرے انسٹال اور لائیو مانیٹرنگ کی گئی، عزاداروں کے لیے موبائل سبیل، عزاداروں کے لیے شربت اور لیموں پانی کی سبیلیں لگائی گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جلوس اور مجالس کے قریب فیلڈ اسپتال اور کلینک آن ویل موجود رہے، گرمی اور حبس کے پیش نظر مجالس اور جلوس کے راستوں میں ٹھنڈے پانی کا چھڑکاؤ بھی کیا گیا۔

ملک کے دیگر شہروں میں بھی عاشورہ کے جلوس اختتام پذیر

علاوہ ازیں چنیوٹ ، جھنگ، کوہاٹ، بہاولنگر سمیت ملک کے دیگر شہروں اور قصبوں میں نکالے گئے جلوس بھی مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئے۔

ملک بھر سے 4836 جلوس نکالے گئے، 5480 مجالس کا انعقاد

یوم عاشور پر ملک بھر 4 ہزار 836 جلوس نکالے گئے، یوم عاشور پر ملک بھر میں 5 ہزار 480 مجالس کا انعقاد کیا گیا، یوم عاشور پر ایک ہزار 301 علاقے انتہائی حساس قرار دیے گئے ۔

وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق اسلام آباد میں مرکزی مانیٹرنگ سیل کا صوبائی کنٹرول رومز سے مسلسل رابطہ ہے، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی ، وزیر مملکت صورت حال کی مسلسل مانیٹرنگ کر تے رہے اور وزیراعظم کو امن و امان پر مسلسل اپ ڈیٹ کیا جاتا رہا۔

اسلام اباد سمیت پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان، سندھ، آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں یوم عاشور پر سخت ترین حفاظتی اقدامات کیے گئے، اسلام آباد میں آج 54 مجالس، 12جلوس جبکہ پنجاب میں 2502 مجالس اور 3025 جلوس نکالے گئے۔

سندھ میں عزادار وں نے 1040 مجالس کا انعقاد کیا اور 1039 جلوس نکالے ، خیبرپختونخوا میں 735 مجالس منعقد اور 257 جلوس نکالے گئے۔

بلوچستان میں 32 مجالس، 24 جلوس، گلگت بلتستان میں 1070 مجالس، 141 جلوس اور آزاد کشمیر میں 47 مجالس اور41 جلوس نکالے گئے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ 9 ویں محرم کی طرح یوم عاشور پر بھی امن و امان کے لیے تمام فورسز اور انتظامیہ ہائی الرٹ ہیں، سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت اور فرقہ واریت پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مذہبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یوم عاشور پر موثر اقدامات کیے ہیں، ان شا اللہ عاشورہ محرم بخیر و عافیت گزرے گا، فوج، رینجرز، پولیس، انتظامیہ اور دیگر اداروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

اعداد و شمار کے مطابق:

  • پنجاب میں 2502 مجالس اور 3025 جلوس نکالے جا رہے ہیں۔
  • سندھ میں 1040 مجالس اور 1039 جلوس نکالے جا رہے ہیں۔
  • خیبرپختونخوا میں 735 مجالس اور 257 جلوس برآمد ہو رہے ہیں۔
  • بلوچستان میں 32 مجالس اور 24 جلوس نکالے جا رہے ہیں۔
  • گلگت بلتستان میں 1070 مجالس اور 141 جلوس منعقد ہو رہے ہیں۔
  • آزاد کشمیر میں 47 مجالس اور 41 جلوس نکالے جا رہے ہیں۔

Similar Posts