پنجاب کے دو مختلف شہروں میں محکمہ وائلڈ لائف نے کارروائیاں کرتے ہوئے غیرقانونی طور پر رکھے گئے دو شیروں کو برآمد کرلیا۔ ایک کارروائی گوجرخان کے علاقے بیول میں کی گئی، جبکہ دوسری کارروائی جہانیاں میں ایک فیکٹری پر ہوئی۔
محکمہ وائلڈ لائف راولپنڈی نے گوجرخان کے نواحی علاقے بیول میں چھاپہ مار کر دو سال عمر کا افریقی شیر برآمد کیا، جسے ایک مقامی شخص نے غیرقانونی طور پر اپنے ڈیرے میں قید کر رکھا تھا۔
شیر کے اصل مالکان برطانیہ میں مقیم ہیں، جب کہ ڈیرے پر صرف ملازمین موجود تھے۔ محکمہ وائلڈ لائف نے شیر کو اپنی تحویل میں لے کر عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ادھر، محکمہ وائلڈ لائف ملتان نے جہانیاں میں واقع ایک فیکٹری پر کارروائی کرتے ہوئے ایک اور شیر برآمد کرلیا۔ شیر کو بہاولپور چڑیا گھر منتقل جبکہ فیکٹری مالک اور ملازم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
وائلڈ لائف حکام کے مطابق جنگلی جانوروں کو گھریلو یا صنعتی مقامات پر رکھنا نہ صرف قانوناً جرم ہے بلکہ جانور اور انسان دونوں کے لیے خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔
حکام نے مزید کارروائیوں کا عندیہ دیا ہے تاکہ غیرقانونی طور پر رکھے گئے جنگلی جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا سکے۔