ایبٹ آباد میں انسانیت سوز واقعہ؛ گھریلو ملازمہ زیادتی اور تشدد کے بعد قتل

0 minutes, 0 seconds Read

ایبٹ آباد میں انسانیت سوز واقعہ سامنے آیا ہے جہاں چودہ سالہ گھریلو ملازمہ کو زیادتی اورتشدد کے بعد قتل کر دیا گیا۔ 31 سالہ ملزم کی گرفتاری کے بعد 6 روزہ ریمانڈ دے دیا گیا۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے بچی مسلسل زیادتی اورتشدد کا شکارتھی۔ بھوکا بھی رکھا جاتا تھا۔

ایبٹ آباد میں چودہ سالہ گھریلو ملازمہ کو زیادتی اور تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق بچی سے زیادتی اور تشدد ہوتا رہا۔ کھانا بھی نہیں دیا جاتا تھا۔

14 سالہ مقتولہ اقرا ایبٹ آباد کے تھانہ میرپور کی حدود حبیب اللہ کالونی میں سات ماہ سے ملزم حارث کے گھر ملازمہ کے طور پر رہ رہی تھی۔ اقراء کے والد رضوان کا کہنا ہے کہ تین سال سے میری بچی اپنی ماں کے ساتھ تھی مجھے نہیں معلوم کہ وہ کہاں تھی لیکن جب ملی تو مردہ حالت میں۔

ڈی ایم ایس ڈاکٹر راحیل کا کہنا ہے کہ بچی سے جنسی ذیادتی اور تشدد ہوتا رہا، کھانا بھی نہیں دیا جاتا رہا جس وجہ سے بہت ذیادہ کمزور ہو گئی تھی۔

ڈی ایس پی سراج احمد کا کہنا ہے ملزم والدین کے ساتھ رہتا ہے، ملزم حارث کی عمر31 سال ہے جس کو گرفتار کرکے 6 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق ڈی ایچ کیو کے ریپ سنٹر میں بچی کے پوسٹ مارٹم کے بعد نعش والد کے حوالے کر دی گئی جبکہ ملزم حارث سے تحقیقات جاری ہے۔

دوسری طرف سول سوسائٹی اور لواحقین انصاف کی فراہمی کے لیے سراپا احتجاج ہے۔

Similar Posts