خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف اور پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے درمیان آڈٹ رپورٹ پر سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ بیرسٹر سیف نے پنجاب حکومت پر 10 کھرب روپے کی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے مریم نواز اور شریف خاندان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جبکہ عظمیٰ بخاری نے الزامات کو رد کرتے ہوئے انہیں جھوٹ اور سیاسی منافقت قرار دیا۔
بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا کہ پنجاب حکومت تاحال 10 کھرب روپے کی بے ضابطگیوں کا جواب دینے سے قاصر ہے۔ یہ آڈٹ رپورٹ مریم نواز کی کرپشن پر مہر تصدیق ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کا پیٹ کرپشن سے بھی نہیں بھرتا، یہ خاندان عوام کا پیسہ لوٹ کر لندن منتقل کر رہا ہے۔
انہوں نےکہا کہ پنجاب میں ترقیاتی منصوبے صرف کمیشن کے لیے شروع کیے جا رہے ہیں، جبکہ ٹک ٹاک پر جھوٹے دعوے عوام کو گمراہ کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
عظمیٰ بخاری کا سخت ردعمل
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے بیرسٹر سیف کے بیان کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسٹر جعلی دانشور آڈٹ رپورٹ کو غور سے پڑھیں، جس رپورٹ کا واویلا کیا جا رہا ہے وہ عثمان بزدار اور پرویز الہیٰ کے ادوار کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آڈٹ رپورٹ کا صفحہ نمبر 87 اور 96 پڑھ لیں، شاید آپ کو تھوڑی سی شرم آجائے۔ 10 کھرب روپے کی بات وہ سبسڈی اور گندم خریداری سے متعلق ہے جو 2018 سے 2023 کے درمیان ہوئی، اور سب جانتے ہیں اس وقت پنجاب میں کس کی حکومت تھی۔
عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی حکومت پر بھی جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 12 سال سے جو لوٹ مار ہو رہی ہے، وہی پنجاب میں بھی بزدار اور فرح گوگی کے دور میں ہوئی ، انہوں نے مزید کہا کہ آپ کا لیڈر بغض شریف میں وزیراعظم ہاؤس سے اڈیالہ جا پہنچا، اب علی امین اور بیرسٹر سیف کا نیکسٹ اسٹاپ بھی وہی لگتا ہے۔