بانی پی ٹی آئی کے بیٹے تحریک میں شامل ہوتے ہیں تو بڑا اثر آئے گا، فوادچوہدری

0 minutes, 0 seconds Read

آج نیوز کے پروگرام میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کی شمولیت سے تحریک کو نئی زندگی مل سکتی ہے۔ فواد چوہدری نے موجودہ قیادت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جبکہ محمد زبیر نے حکومت سے مذاکرات کو بے معنی قرار دیا۔

آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائیٹ ود عامر ضیا“ میں سیاسی رہنما و سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے ملکی سیاست خصوصاً پی ٹی آئی کی قیادت سے متعلق اہم گفتگو کی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف کے بانی کے بیٹے سلیمان یا قاسم سیاست میں فعال کردار ادا کریں تو تحریک میں نئی جان پڑ جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ برصغیر میں خاندانوں کا اثر بہت ہوتا ہے اور اگر بانی کے بیٹے تحریک میں شامل ہوتے ہیں تو بڑا مجمع بھی اکھٹا ہوگا۔

انہوں نے پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس میں وہ دم خم نہیں جو تحریک کو دوبارہ فعال کر سکے۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ہم سیاستدان ہیں، ہم پہاڑوں پر چڑھنے کے بجائے سیاسی میدان میں بات چیت کو ترجیح دیتے ہیں۔

آج نیوز کے پروگرام میں شریک سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے بھی موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان سے بات کرنا بالکل بے کار ہے۔ ان کی پارٹی سب کو ساتھ لے کر چلنے کی حکمت عملی نہیں اپناتی، یہ سب سے بڑی ناکامی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بانی کے بیٹے سامنے آئیں گے تو یقینی طور پر سیاسی منظرنامے میں بہت فرق آئے گا۔

محمد زبیر نے کہا کہ جب کوئی اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کرتا ہے تو حکومت پنجاب پورا صوبہ بند کر دیتی ہے اور اس دوران پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں موجود ہی نہیں ہوتی۔ یہ پہلا اعلان ہی اسلام آباد آنے کا کرتے ہیں جس سے پکڑ دکھڑ شروع ہو جاتی ہے۔ ان کے لیڈران اپنے ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر تحریک چلا رہے تھے۔

بات چیت نہیں ہو سکتی تو اب احتجاج کے سوا کیا آپشن رہ جاتا ہے، پچھلے احتجاجوں مین حکمت عملی اچھی نہیں تھی، بیٹوں کے آنے سے فرق پڑے گا۔ ایئر پورٹ سے اترتے ہی عمران خان کے بچوں کو گرفتار کیا جا سکتا ہے، حکومت ہر انتہا تک جائے گی۔

Similar Posts