جاپان کے خوبصورت علاقے ہیروشیما میں واقع ایک چھوٹا سا جزیرہ ہے جسے دنیا بھر میں ’Rabbit Island‘ یعنی ’خرگوشوں کا جزیرہ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس دلکش جزیرے کا اصل نام اوکونوشیما ہے، جہاں سیکڑوں کی تعداد میں خرگوش بے خوف گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں۔ قدرتی خوبصورتی، معصوم جانوروں کی موجودگی، اور جزیرے کی تاریخی اہمیت اسے ایک منفرد مقام بناتی ہے۔
اوکونوشیما کا موجودہ سکون اور خوبصورتی اس قوم کے عزم کا نتیجہ ہے جس نے جنگی تباہیوں کے بعد دوبارہ اپنے ملک کو بہتر بنانے کے لیے محنت کی۔ خرگوشوں کا جزیرہ آج نہ صرف ایک سیاحتی مقام ہے بلکہ جاپانی قوم کے حوصلے اور عزم کی علامت بھی ہے۔ آئیے اس خوبصورت جزیرے کے بارے میں جانتے ہیں۔

ایک ایسی جگہ جہاں انسان مہمان اور خرگوش میزبان
اوکونوشیما پر موجود خرگوشوں کی تعداد کا اندازہ لگانا مشکل ہے، لیکن اندازاً یہ تعداد 700 سے 900 کے درمیان ہے۔ ان خرگوشوں کی دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ انسانوں سے ڈرتے نہیں بلکہ جیسے ہی کسی کے ہاتھ میں خوراک نظر آتی ہے، فوراً اس کے قریب آ جاتے ہیں۔ محض 100 ین میں خرگوشوں کی خوراک خریدی جا سکتی ہے اور سیاح نہایت محبت سے ان معصوم مخلوق کو اپنے ہاتھ سے دانے کھلاتے ہیں۔

سیاحوں کا پسندیدہ مگر سکون بھرا تجربہ
اوکونوشیما کا دورہ کرنے والے کئی افراد ابتدا میں صرف فوٹوگرافی یا سوشل میڈیا مواد کے لیے آتے ہیں، لیکن جب یہ ننھے خرگوش ان کے قدموں میں آ بیٹھتے ہیں تو وہ پل میں اپنا دل ہار بیٹھتے ہیں۔ خرگوشوں کو اپنے ہاتھ سے کھلانا نہایت سکون بخش تجربہ ہوتا ہے جو نہ صرف خوشی دیتا ہے بلکہ ذہنی تناؤ کو بھی کم کرتا ہے۔
جزیرے تک کیسے پہنچیں؟
ہیروشیما شہر سے اوکونوشیما تک پہنچنا نسبتاً آسان ہے۔ ہیروشیما اسٹیشن سے مقامی ’کیور لائن‘ کی ٹرین پر سوار ہو کر ’تاڈانومی اسٹیشن‘ تک پہنچا جا سکتا ہے۔ یہاں سے تھوڑا پیدل چل کر’تاڈانومی پورٹ’ پہنچا جا سکتا ہے، جہاں سے ہر گھنٹے میں فیری روانہ ہوتی ہے۔ فیری کا سفر تقریباً 15 منٹ کا ہوتا ہے اور کرایہ 310 ین ہے۔

اگر آپ کو فیری کا شیڈول پیچیدہ لگے، تو ہیروشیما اسٹیشن سے بس بھی لی جا سکتی ہے۔ تاڈانومی اسٹیشن کے قریب ایک ’فیملی مارٹ‘ بھی موجود ہے جہاں سے خرگوشوں کی خوراک خرید کر پہلے سے تیار ہو جانا بہتر ہوتا ہے کیونکہ جزیرے پر سہولیات محدود ہیں۔
جزیرے پر کیا دیکھنے کو ملتا ہے؟
فیری سے اترتے ہی سیاحوں کا استقبال خرگوشوں کی بڑی تعداد کرتی ہے۔ وہ بغیر کسی جھجک کے آپ کے پاس آ جاتے ہیں اور آپ کے ہاتھ سے خوراک لیتے ہیں۔ یہ عمل خاص طور پر بچوں کے لیے پرجوش ہوتا ہے۔ بہتر یہی ہے کہ خوراک کو ہاتھ کی ہتھیلی پر رکھ کر پیش کیا جائے تاکہ حادثاتی طور پر انگلی کاٹنے کا خطرہ نہ رہے۔

اکثر سیاح صرف ہوٹل کے آس پاس ہی رہتے ہیں، مگر جزیرے کا مکمل چکر لگانا ایک مزیدار مہم ثابت ہو سکتا ہے۔ قدرتی مناظر، خاموش راستے، اور بعض تاریخی جگہیں، جیسے جاپان کی سب سے اونچی پاور لائن بھی جزیرے کا حصہ ہیں۔
ماضی کی تاریک پرچھائیاں
اوکونوشیما کی موجودہ خوبصورتی کے پیچھے ایک اندھیرا ماضی چھپا ہوا ہے۔ دوسری جنگِ عظیم کے دوران یہ جزیرہ جاپانی فوج کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کیا گیا۔ اس مقصد کے لیے جزیرے کو خفیہ رکھا گیا اور باقاعدہ طور پر نقشوں سے غائب کر دیا گیا۔ یہاں زہریلی گیسیں تیار کی جاتی تھیں، اور خرگوشوں کو ان گیسوں کی جانچ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
یہ خرگوش اصل میں تجرباتی جانور تھے۔ اگر ان میں اچانک اموات ہوتیں، تو یہ اس بات کا اشارہ ہوتا کہ زہریلی گیس لیک ہو رہی ہے۔ جنگ کے بعد یہ تجرباتی خرگوش ختم کر دیے گئے۔ موجودہ خرگوش وہ نہیں بلکہ بعد میں آزاد چھوڑے گئے ہیں، اور چونکہ یہاں ان کا کوئی قدرتی دشمن موجود نہیں، اس لیے وہ بے خوف ہو کر پورے جزیرے پر پھیل چکے ہیں۔
خاندانوں اور بچوں کے لیے بہترین جگہ
اوکونوشیما کا سفر بچوں والے خاندانوں کے لیے نہایت دلچسپ ہوتا ہے۔ کچھ سیاح ایک دن کی کشتی سیر میں جزیرے کو شامل کرتے ہیں، جبکہ کچھ وہاں رات گزارنے کے لیے واحد ہوٹل میں قیام کرتے ہیں تاکہ صبح سویرے جب خرگوش سب سے زیادہ متحرک ہوتے ہیں، اس وقت ان کے ساتھ وقت گزارا جا سکے۔

اوکونوشیما صرف ایک سیاحتی مقام نہیں، بلکہ ایک منفرد تجربہ ہے۔ یہاں کی فطری خوبصورتی، بے خوف خرگوش، اور ماضی کی جھلک اسے ایک یادگار مقام بناتی ہے۔ اگر کوئی ہیروشیما جا رہا ہو، تو اوکونوشیما کا دورہ ضرور اپنی فہرست میں شامل کرے، یہ سفر نہ صرف آنکھوں کو خوش کرے گا، بلکہ دل کو بھی ایک خاص سا سکون دے گا۔