نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بھارت کی جانب سے بغیر کسی عالمی ضابطے کے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو واضح طور پر آگاہ کر دیا گیا تھا کہ پانی روکنے کا اقدام جنگ تصور کیا جائے گا۔
کوالالمپور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کے ردعمل میں پاکستان نے اپنی فضائی حدود بند کی اور چار رافیل سمیت چھ بھارتی طیارے مار گرائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کا جارحانہ رویہ اور یکطرفہ اقدامات اسے عالمی سطح پر تنہائی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ بھارتی بیانیے کو دنیا میں کوئی پذیرائی نہیں ملی۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ماضی میں کچھ پالیسی غلطیوں کی بھاری قیمت چکانا پڑی۔ انہوں نے کہا کابل جا کر چائے پینے اور سرحد کھولنے جیسے اقدامات سے پاکستان کو بڑا نقصان پہنچا۔
اس موقع پر انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو معاہدوں کی خلاف ورزی پر جوابدہ ٹھہرائے تاکہ خطے میں پائیدار امن اور آبی تنازعات کا مستقل حل ممکن ہو سکے۔