بلوچستان کے ضلع ژوب میں 9 مسافروں کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ تھانہ لیویز کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
کاؤنٹر ٹیرارزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) ذرائع کے مطابق واقعے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانہ ژوب میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا، مقدمہ ایس ایچ او لیویز تھانہ ڈب سرہ ڈھاکہ کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں قتل، اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں جبکہ سی ٹی ڈی نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
خیال رہے کہ کوئٹہ سے پنجاب جانے والی مسافر کوچوں کو جمعرات کی شام 6 بجے کے قریب ژوب کے علاقے ڈب سرہ ڈھاکہ کے قریب مسلح افراد نے روک کر شناخت کے بعد 9 مسافروں کو اغوا کرکے قریب ہی پہاڑی علاقے میں لے جا کر فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
مقتولین میں سے 2 بھائیوں کا تعلق دنیا پور جبکہ دیگر 7 کا تعلق ڈیرہ غازی خان، مظفرگڑھ، خانیوال، لاہور، گوجرانوالا، گجرات اور اٹک سے تھا، میتیں آبائی شہروں میں پہنچادی گئیں۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان میں مسافروں کے سفاکانہ قتل کی مذمت کی۔
صدر آصف زرداری نے کہا کہ اپنی سرزمین کو فتنۃ الہندُوستان اور اس کے سہولت کاروں سے ہر صورت میں پاک کریں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردوں سے پوری قوت سے نمٹیں گے ، بے گناہ افراد کے خون کا بدلہ لیا جائے گا۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں کا ہر جگہ پیچھا کریں گے اور خاتمہ کریں گے۔
گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان کی پُرامن صورتِ حال کسی صورت خراب نہیں ہونے دیں گے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے مسافروں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے اظہارِ ہمدردی کیا، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی واقعے کی مذمت کی۔