ٹرمپ انتظامیہ کا بڑا اقدام: محکمہ خارجہ کے 1400 سے زائد ملازمین برطرف

0 minutes, 0 seconds Read

ٹرمپ انتظامیہ کی امریکی محکمہ خارجہ میں بڑی ڈاؤن سائزنگ کرتے ہوئے 14 سو ملازمین کو فارغ کردیا گیا۔ نکالے جانے والوں میں 1107 سول سروس ورکرز اور246 فارن سروس افسران شامل ہیں، امریکی حکام نے اس عمل کو تنظیم نو منصوبے کا نام دے دیا ۔

امریکی محکمہ خارجہ میں ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے بڑی سطح پر چھانٹی کرتے ہوئے 1,400 سے زائد ملازمین کو فارغ کر دیا۔ برطرف کیے گئے افراد میں 1,107 سول سروس ورکرز اور 246 فارن سروس افسران شامل ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ نے اس اقدام کو ”تنظیم نو منصوبہ“ قرار دیا ہے، جب کہ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے دنیا بھر میں امریکی سفارتی اثر و رسوخ کو شدید نقصان پہنچے گا۔

یہ اقدام سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے، جس نے ٹرمپ انتظامیہ کو وفاقی محکموں میں اپنی نئی پالیسیوں پر عمل درآمد کی اجازت دی۔

عدالتِ عظمیٰ نے زیریں عدالت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی بڑے پیمانے پر برطرفی پر عائد کی گئی عارضی پابندی کو ختم کر دیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ہیڈ کوارٹر میں جذباتی مناظر

جمعے کے روز واشنگٹن میں واقع محکمہ خارجہ کے مرکزی دفتر میں برطرف ملازمین کو سامان کے ساتھ رخصت ہوتے اور آبدیدہ دیکھا گیا۔

عمارت کے اندر ساتھیوں نے تالیوں کی گونج میں رخصت ہوتے کارکنوں کو الوداع کہا جبکہ کئی ملازمین جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے رو پڑے۔

’ڈیپ اسٹیٹ‘ کا خاتمہ، ٹرمپ کا مقصد

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ حکومت کے اندر موجود ”ڈیپ اسٹیٹ“ یعنی طاقت کے غیر سرکاری نیٹ ورکس کو ختم کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔

ان کا مؤقف ہے کہ ریاستی ادارے بعض اوقات منتخب حکومت کی پالیسیوں سے ہٹ کر کام کرتے ہیں، جسے روکا جانا ضروری ہے۔

ٹرمپ نے جنوری میں صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد سے مختلف محکموں میں اپنی سیاسی وفاداری رکھنے والے افراد کو تعینات کرنے اور تجربہ کار سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کی پالیسی کو تیز کر دیا ہے۔

Similar Posts