پنجاب حکومت جلسے کی اجازت دے، شکریہ کے ساتھ تحفہ بھی ملے گا، علی امین گنڈا پور

0 minutes, 0 seconds Read

وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان کی معطلی غیر آئینی اقدام ہے۔ انھوں نے خبردار کیا کہ اگر یہی طرز عمل برقرار رہا تو خیبرپختونخوا میں بھی جوابی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ لاہور میں جلسے کی اجازت ملی تو صرف شکریہ نہیں، بلکہ تحفہ بھی دوں گا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے ارکان کو معطل کرنا لاقانونیت ہے، اگر یہی طرزعمل اپنایا گیا تو خیبرپختونخوا میں بھی ایسی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ”اگر یہی کرنا ہے تو کے پی سے میں ان کے چیئرمینز کو فارغ کر دوں گا۔“

لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان پر بھی کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا کا ایک ایم این اے اور دو ایم پی اے میرٹ پر منتخب ہوئے، باقی سب فارم 47 کی پیداوار ہیں۔ ”مولانا فضل الرحمان خود جعلی مینڈیٹ پر ہیں اور ہمیں لیکچر دے رہے ہیں۔ عوام نے انہیں مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔“

انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان کو خیبرپختونخوا میں تبدیلی لانے سے پہلے خود کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے لوگوں کو گمراہ کیا، اسی لیے اپنے ہی حلقے سے شکست کھا گئے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ میں پنجاب حکومت کا اس وقت شکریہ ادا کروں گا جب وہ ہمیں لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت دیں گے۔ اگر اجازت ملی تو صرف شکریہ نہیں، بلکہ تحفہ بھی دوں گا۔

Similar Posts