اسلام آباد میں پولیس حراست میں تشدد سے شہری کی ہلاکت کے واقعے میں ملوث تھانہ ترنول کے ایس ایچ او سمیت 6 اہکاروں کے خلاف مقدمہ کرلیا گیا۔
مقدمہ ایس ایچ او شوکت محمود، اے ایس آئی رانا سلیم، محرر محمد آصف، اور کانسٹیبلز ظہیر، ساجد محمود اور قاسم کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق اے ایس آئی رانا سلیم نے ملزم نعمان خان کو میانوالی سے غیر قانونی طور پر تحویل میں لے کر تھانہ ترنول منتقل کیا۔ نعمان کی گرفتاری نہ تو باقاعدہ ظاہر کی گئی اور نہ ہی قانونی تقاضے پورے کیے گئے۔
ایف آئی آر کے مطابق پولیس اہلکاروں نے تھانے میں بند کمرے کے اندر ملزم پر بدترین تشدد کیا، جس کے باعث اس کی طبیعت بگڑ گئی۔ بعد ازاں اسے تشویشناک حالت میں پمز اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔
مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اہلکاروں نے نعمان خان کو غیر قانونی حراست میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور اس عمل سے انسانی حقوق اور آئینی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی کی۔
متن کے مطابق ایس ایچ او شوکت محمود اور محرر محمد آصف نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اہلکاروں کے غیر قانونی اقدامات کو تحفظ فراہم کیا۔
واقعے پر سماجی و انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شفاف تحقیقات اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔