پنجاب اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرت کامیاب ہوگئے جبکہ معطل 26 ارکان کو بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
پنجاب اسمبلی میں 26 معطل ارکان کے معاملے پر پنجاب اسمبلی میں ایم پی اے رانا محمد اقبال کی صدارت میں ہونے والے مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے۔
اجلاس میں معطل ہونے والے اپوزیشن کے 26 ارکان کو بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا جبکہ فریقین نے نازیبا الفاظ استعمال نہ کرنے پر اتفاق کرلیا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ کمیٹی کے فیصلے سپریم ہوں گے، گالی گلوچ کی روایات کو نہیں دھریا جائے گا، اپوزیشن کو احتجاج حق ہے مگر آئین کے مطابق امید ہے روایات نہیں دھریا جائے گا۔
صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ 26 ارکان کی بحالی کا معاملہ اسپیکر کریں گے، اپوزیشن ارکان سینیٹ الیکشن میں ووٹ ڈال سکیں گے، آئین و قانون کے مطابق اسپیکر تفصیلی رولنگ دیں گے، 63,64 کے مطابق رولنگ دیں گے، راحیلہ خادم حسین کی درخواست پر فیصلہ ایجنڈے میں شامل نہیں تھا، اسے اسپیکر خود نمٹائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کا اجلاس نتیجہ خیر رہا، حکومت و اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے ہو گیا ہے، ایوان میں بات کو وزن دیا جائے گا، کوئی نعرے بازی نہیں کی جائے گی، جس سے لیڈر آف اپوزیشن ڈسٹرب ہوں، وزیر اعلی مریم نواز کے خطاب میں بھی کوئی احتجاج نہیں ہو گا، نہ نعرے بازی ہوگی۔
چوہدری شافع حسین نے کہا کہ اتفاق رائے سے معاملہ حل ہوگا، گالی گلوچ سے پرہیز کیا جائے۔
شعیب صدیقی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر لیڈر آف ہائوس میں سے کوئی بات ایوان میں کرے گا تو اسے رولز کے مطابق سنا جائے گا، اپوزیشن تنقید کرے لیکن تنقید برائے تعمیر ہونی چاہیئے، لڑائی جھگڑے و گالی گلوچ سے عزت نفس پر بھی حرف آتا ہے، اب جو نیا اجلاس ہو گا وہ نئی تہذیب سے ہوگا۔
اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کا تیسرا دور تھا، حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے تجاویز آئیں، اتفاق ہوا کہ ایڈوائزری کمیٹی کو فعال کیا جائے گا، ایتھکس کمیٹی جو غیر فعال تھی اسے فعال کہا جائے گا، ایتھکس کمیٹی اور رولز 223 کے تحت ہاؤس کو چلائیں گے۔
ملک احمد خان بھچر نے مزید کہا کہ گالی گلوچ برداشت نہیں ہوگی، اگر بحال کردیں گے تو ٹھیک ہے، اگر نہیں کریں گے تو باہر اسمبلی لگا لیں گے، ہمارے ارکان بحال نہیں ہوئے مذکرات کامیاب ہوئے ہیں، ہم اپنی اسمبلی کل پنجاب اسمبلی کے باہر لگائیں گے، ہم سے کسی نے معافی کا نہیں کہا نہ ہم نے معافی مانگی۔
اجلاس میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بچھر، معین قریشی، پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر علی امتیاز وڑائچ اور چیف وہپ رانا شہباز شریک ہیں۔
اجلاس میں حکومتی نمائندگی صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن، چوہدری شافع، افتخار چھچھڑ اور شعیب صدیقی کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں معطل ارکان کی بحالی اور ایوان کے ماحول کو بہتر بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔