مفتاح اسماعیل نے آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائیٹ ود عامر ضیا“ میں گفتگو کرتے ہوئے معاشی پالیسیوں پر تنقید کی اور کہا کہ حکومت نے ٹیکسوں اور مہنگائی سے عوام کی زندگی مشکل بنا دی ہے۔ انہوں نے ایف بی آر کے اقدامات، کاروباری ماحول اور بااثر طبقے کو دی گئی سہولیات پر بھی سوالات اٹھائے۔
سابق وزیر خزانہ و سیکریٹری جنرل عوام پاکستان پارٹی مفتاح اسماعیل نے آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائیٹ ود عامر ضیا“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ تین برسوں میں حکومت کی پالیسیوں نے عوام کی زندگی مزید مشکل بنا دی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ چینی مل مالکان اور روڈ کنٹریکٹرز کی حالت تو بہتر ہوئی ہے، جس کا مطلب ہے کہ حکومت کی کارکردگی صرف بااثر طبقے کے لیے اچھی رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکسوں کی بھرمار نے عام شہری کی قوت خرید ختم کر دی ہے، اب لوگ امپورٹڈ اشیاء تو دور کی بات، بنیادی ضروریات بھی پوری نہیں کر پا رہے۔
سیکریٹری جنرل عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ ایف بی آر کا رویہ کاروباری طبقے کو ڈرانے والا ہے اور اب تو ادارے کو گرفتاری کا اختیار بھی دے دیا گیا ہے۔ دیہی علاقوں میں لین دین رجسٹرڈ نہیں ہوتا، اس لیے حکومت کو دو لاکھ روپے پر عائد 20 فیصد ٹیکس واپس لینا پڑے گا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بڑے کاروباری افراد اپنے بچوں کو بیرون ملک بھیج رہے ہیں کیونکہ ملک میں معاشی ترقی نہ ہونے کے باعث مواقع کم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جب بھی چینی کے صنعت کاروں پر کوئی مشکل آئی، حکومت فوراً ان کی مدد کو پہنچی، گویا عوام کی تکلیف نظرانداز کر دی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب نہ صرف سندھ اور کراچی بلکہ پنجاب کی حقیقت بھی سب کے سامنے آ گئی ہے۔