اسرائیل کے ساتھ جاسوسی کے الزامات، ایران سے افغان باشندوں کی ملک بدری تیز

0 minutes, 0 seconds Read

ایران میں مقیم افغان باشندوں کی ملک بدری میں تیزی آ گئی ہے، خاص طور پر اسرائیل کے خلاف جنگ کے دوران ایران میں جاسوسی کے الزامات کے بعد افغان کمیونٹی کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ ایرانی عوام کی جانب سے حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ ملک سے افغان باشندوں کو نکالے۔ ایرانی وزارت داخلہ کے مطابق غیر قانونی مقیم افغانوں کو ملک بدر کرنے کا عمل جنگ کے دنوں میں بھی جاری رہا۔

ایرانی حکومت کے مطابق افغان باشندوں کی گرفتاری کا عمل جنگ کے دنوں میں بھی نہیں رکا۔ وزارت داخلہ نے بتایا کہ ان میں سے 70 فیصد افراد کو زبردستی ملک بدر کیا گیا۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق حالیہ دنوں میں ایرانی سرحدوں پر پناہ گزینوں کی تعداد اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ انتظامات میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

افغانستان میں پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر عرفات جمال کا کہنا ہے کہ سرحدوں پر وطن واپس آنے والے افراد کی تعداد اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ اب ان کے لیے انتظامات میں شدید مُشکلات کا سامنا ہے۔

اسرائیلی جاسوسی کے الزامات کے بعد ایران میں مقیم افغان باشندوں کے خلاف شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے اور ایرانی عوام مطالبہ کررہے ہیں کہ پورے ایران سے افغان باشندوں کو نکالا جائے گزشتہ ماہ جون میں دو لاکھ تیس ہزار سے افغانی ایران سے نکالے گئے ہیں۔

Similar Posts