وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا ہنگامی دورہ کیا جہاں چیئرمین این ڈی ایم اے نے انہیں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں موسم میں معمول سے 30 سے 40 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے اور نکاسِ آب کے لیے آپریشن جاری ہے، تاہم اس عمل میں کچھ وقت لگے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بعض علاقوں میں کلاوڈ برسٹ کے واقعات پیش آئے ہیں۔ جانی ومالی نقصان پربہت افسوس ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا دورہ کیا جہاں انہیں چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے ملک بھر میں ہونے والی حالیہ بارشوں، سیلابی صورتحال اور امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں کے ساتھ تعاون کے حوالے سے اقدامات کے بارے میں بھی بریف کیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ حالیہ دنوں میں 30 سے 40 فیصد زائد بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں، جبکہ بعض علاقوں میں کلاوڈ بلاسٹ جیسے موسمیاتی مظاہر بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔ چیئرمین نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ آئندہ ہفتے ملک بھر میں مزید بارشیں ہوں گی، پنجاب اور آزاد کشمیر میں آئندہ 7 روز کے دوران مزید بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
انھوں نے آگاہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، اور شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی ایم اے کی کارکردگی خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں رواں سال ریکارڈ بارشیں ہوئیں اور صوبے مکمل تیاری کے ساتھ اس صورتحال سے نمٹ رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے این ڈی ایم اے اہم قومی ادارہ ہے۔ اس کی استعداد کار میں اضافہ کریں گے۔
وزیراعظم نے حالیہ بارشوں میں جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بارشوں سے پیدا صورتحال سے نمٹنے کے لئے وفاق اور صوبائی اداروں کے درمیان ہم آہنگی بہت اہم ہے۔ آج چکوال میں ریکارڈ بارش ہوئی ہے، جو غیر معمولی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ شدید ملکوں میں شامل ہے۔ ہمیں اس چیلنج کو مدنظر رکھتے ہوئے انفراسٹرکچر کی تعمیر کرنی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کا موسمیاتی تبدیلیوں کے پیدا ہونے میں کوئی کردار نہیں، لیکن بدقسمتی سے ہمارا ملک ان کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔
وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ متاثرہ عوام تک فوری ریلیف پہنچایا جائے اور آنے والے دنوں میں کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل رکھی جائیں۔
اجلاس میں چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹریز اور چیف کمشنر اسلام آباد نے بارشوں سے پیدا صورتحال اور امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ سانحہ سوات جیسے واقعات کی روک تھام کے لئے لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔