خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کی حلف برداری نہ ہونے کے باعث کل ہونے والے سینیٹ انتخابات سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق، سینیٹ کی 11 خالی نشستوں پر الیکشن کل ہونا ہے، تاہم اس کے لیے ایوان کا مکمل ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اور پولنگ عملہ کل خیبرپختونخوا اسمبلی پہنچے گا، اور وہاں کی صورتحال کو دیکھ کر ہی کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کا مؤقف ہے کہ چونکہ انتخابی شیڈول جاری ہو چکا ہے، اس لیے وہ اس پر عمل درآمد کے پابند ہیں۔
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں آج مخصوص نشستوں پر حلف برداری کی کوشش ایک بار پھر ناکام بنا دی گئی ہے۔ اجلاس کے لیے صبح 9 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا، گھنٹیاں بھی بجائی گئیں، مگر اجلاس مقررہ وقت پر شروع نہ ہو سکا۔ تقریباً ڈھائی گھنٹے تاخیر کے بعد اجلاس کا آغاز ہوا تو فوراً کورم کی نشاندہی کر دی گئی، جس کے باعث کارروائی آگے نہ بڑھ سکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے حلف برداری سے بچنے کی حکمت عملی کے تحت کورم کی نشاندہی کروائی۔ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی نے پہلے ہی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ حکومتی بینچوں پر موجودگی نہ ہونے کے باعث ایوان خالی رہا، جس سے اجلاس غیر مؤثر ہو گیا۔
مخصوص نشستوں پر حلف برداری ناکام: اپوزیشن کا عدالت جانےکا اعلان
صورتحال پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔ ارکان نے نعرے بازی کی اور اسپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہو کر حلف برداری کا مطالبہ کرتے رہے۔
آخرکار اسمبلی اجلاس کو 24 جولائی، دن 2 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ اس صورتحال کے پیش نظر سینیٹ انتخابات کا انعقاد غیر یقینی دکھائی دینے لگا ہے، اور سیاسی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔