روسی صدر پیوٹن سے ایرانی سپریم لیڈر کے سینئر مشیر علی لاریجانی کی ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال پر ایرانی قیادت کا موقف پہنچایا۔
روسی صدارتی ترجمان کے مطابق روسی صدر پیوٹن سے ملاقات میں خامنہ ای کے سینئر مشیر نے ایرانی جوہری پروگرام پر بھی بات کی۔
کریملن کے مطابق پیوٹن نے خطے میں استحکام اور ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیا ہے۔
’پاکستان نے بھارت کے پانچ جنگی طیارے گرائے‘: صدر ٹرمپ کی تصدیق
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بتایا کہ لاریجانی نے مشرق وسطیٰ میں بگڑتی ہوئی صورت حال اور ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق تازہ ترین جائزے پیوٹن کو پیش کیے۔ اس موقع پر پیوٹن نے خطے کے استحکام اور ایران کے جوہری اقدامات کے سیاسی حل سے متعلق روس کے معروف مؤقف کو دہرایا۔
یورپی طاقتوں کے ساتھ آئندہ مذاکرات
اسی تناظر میں ایک جرمن سفارتی ذریعے نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی آئندہ دنوں میں ایران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر نئے مذاکرات کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اسرائیلی اسنائپرز نے غزہ کے بچوں کو نشانہ بنانا کھیل بنا لیا، برطانوی سرجن
ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی تسنیم نے بھی ایک غیر نامزد ذریعے کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ تہران نے ان تینوں یورپی ممالک کے ساتھ بات چیت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ یہ مذاکرات ایران کے جوہری معاملات پر مستقبل کے لائحہ عمل میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔