خیبرپختونخوا میں سوا سال تاخیر سے سینیٹ انتخابات: پولنگ کا دوبارہ شروع، اپوزیشن اور حکومت میں ایک بار پھر مذاکرات

0 minutes, 0 seconds Read

خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل مختصراً تعطل کا شکار ہونے کے بعد دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نشستوں کے فارمولے اور دیگر امور پر اختلافات کے باعث ووٹنگ رکی تھی۔ ذرائع کے مطابق جرگہ ہال میں پولنگ کا ماحول تیار تھا، مگر اراکین اسمبلی ووٹ کاسٹ نہیں کر رہے تھے۔ اس دوران حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات کی بیٹھک لگی۔ جن میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، اپوزیشن لیڈر ڈالکٹر عباد اللہ، صوبائی وزرا اور اپوزیشن جماعتوں کے اہم اراکین شریک تھے۔ بعدازاں، پولنگ کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا۔

آج ہونے والے انتخاب میں صوبائی اسمبلی کے تمام 145 اراکین اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔ صوبائی اسمبلی میں حزب اختلاف کے ارکان کی تعداد 53 ہے جبکہ حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پاس 92 نشستیں ہیں۔ سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخاب ہو رہا ہے جن میں 7 جنرل، 2 خواتین اور 2 ٹیکنوکریٹس کی مخصوص نشستیں شامل ہیں۔

واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر گزشتہ روز اتفاق رائے ہوا تھا، جس کے تحت حکومت کو 6 اور اپوزیشن کو 5 نشستیں دی گئی ہیں۔

پولنگ کیلئے الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا گیا ہے، مذکورہ ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ اسٹیشنز میں موبائل فون یا کسی بھی قسم کی الیکٹرانک ڈیوائس کے استعمال پر مکمل پابندی عائد ہوگی، جبکہ بیلٹ پیپر کی تصویر لینا بھی سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا: چار ناراض امیدواروں کی سینیٹ الیکشن سے دستبرداری، اعلان کرتے ہوئے روپڑے

انتخاب سے قبل حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ایک اہم اجلاس بھی ہوا جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد شریک ہوئے۔ اجلاس میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

خیبرپختونخوا: چار ناراض امیدواروں کی سینیٹ الیکشن سے دستبرداری، اعلان کرتے ہوئے روپڑے

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سینیٹ انتخابات میں خرید و فروخت کسی صورت درست نہیں، ہم نے اپوزیشن کے ساتھ وعدے کے مطابق چھ نشستیں حکومت اور پانچ اپوزیشن کو دینے پر اتفاق کیا ہے۔

ادھر تحریک انصاف کے پانچ ناراض امیدواروں میں سے چار نے سینیٹ انتخاب سے دستبرداری کا اعلان کردیا ہے۔ دستبردار ہونے والوں میں وقاص اورکزئی، ارشاد حسین، عرفان سلیم اور عائشہ بانو شامل ہیں۔ ارشاد حسین نے الیکشن کمیشن کو باضابطہ خط لکھ کر کاغذات نامزدگی واپس لینے کی درخواست کی اور کہا کہ یہ فیصلہ بانی و پارٹی قیادت کے فیصلے کے مطابق کیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے ترجمان کے مطابق خرم ذیشان واحد ناراض امیدوار ہیں جنہوں نے ابھی تک دستبرداری کا اعلان نہیں کیا۔

وقاص اورکزئی نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کے بعد اپنی دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کاغذات واپس لینے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اپنے نظریے سے ہٹ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ نے انہیں یقین دلایا کہ سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کے نام بانی پی ٹی آئی نے ہی فائنل کیے ہیں۔

خیبرپختونخوا اسمبلی سے کوئی خطرہ نہیں، پی ٹی آئی کا کوئی ایم پی اے نہیں ٹوٹے گا، عمر ایوب

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ناراض رہنماؤں کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’الحمدللہ وقاص اورکزئی نے بانی کے فیصلے کا احترام کیا، اور مجھے فخر ہے کہ انہوں نے ذاتی مفاد پر پارٹی کے نظریے کو ترجیح دی۔ یہی جذبہ کرپشن سے پاک نئے پاکستان کی بنیاد بنے گا۔‘

Similar Posts