بھارت میں مودی سرکار کو اپنی ناقص انٹیلیجنس اور کمزور خارجہ پالیسی کے باعث شدید اپوزیشن کی تنقید کا سامنا ہے۔ اپوزیشن جماعت ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے رہنما اور رکنِ پارلیمنٹ ابھیشیک بینرجی نے مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کو انٹیلیجنس کی ”واضح اور مکمل ناکامی“ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب ریاستی گورنر خود ناکامی کا اعتراف کر رہے ہیں تو انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) کے سربراہ کو مدتِ ملازمت میں توسیع دینا عوام کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق ابھیشیک بینرجی نے یہ تبصرہ انڈیا اتحاد کی پیر کو ہونے والی آن لائن میٹنگ میں کیا جس میں بھارت کی 24 پا رٹیوں کے لیڈروں نے شرکت کی ۔
اجلاس پارلیمنٹ کے مون سون اجلاس کیلئے اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔ ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ نے حکومت پر دہشت گردوں کی بجائے اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کی جاسوسی کرنے کا بھی الزام لگایا۔
ابھیشیک بینرجی نے دعویٰ کیا کہ بھارتی حکومت پیگاسس جیسے خطرناک اسپائی ویئر کا استعمال دہشت گردوں کے خلاف نہیں بلکہ اپوزیشن رہنماؤں پر نظر رکھنے اور ان کی آواز دبانے کے لیے کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا ”مودی حکومت کی ترجیح دہشت گردوں کو پکڑنا نہیں بلکہ اپوزیشن کو ہراساں کرنا ہے۔“
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایک ایسے وقت میں جب دہشت گرد آزادانہ حملے کر رہے ہیں، انٹیلیجنس ناکام ہو چکی ہے، اور عوام غیر محفوظ ہیں ، ایسے میں اعلیٰ افسران کو توسیع دینا کس منطق کا حصہ ہے؟
”عالمی برادری بھارت سے منہ موڑ چکی ہے“
بھارت کی کمزور خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے بینرجی نے کہا کہ بھارت کی بین الاقوامی ساکھ ماضی کی بات بن چکی ہے۔
انہوں نے خاص طور پر یہ سوال اٹھایا کہ ”پہلگام حملے کے بعد کسی بھی آسیان ملک نے پاکستان کا نام لے کر مذمت کیوں نہیں کی؟“
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی خارجہ پالیسی اتنی غیر مؤثر ہو چکی ہے کہ اب دنیا بھارت کے مؤقف پر توجہ نہیں دیتی، بلکہ بھارتی عوام کو سچائی جاننے کے لیے بیرونِ ملک ذرائع اور حتیٰ کہ ٹرمپ کے سوشل میڈیا پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف عام بھارتی شہریوں کو زمینی حقیقت سے بے خبر رکھا جا رہا ہے، اور دوسری طرف حکومتی وفود بیرون ملک بھارت کا مؤقف پیش کرنے بھیجے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ”سوال یہ ہے کہ یہ سفارتی دورے کس حد تک مؤثر رہے؟ کتنے ممالک بھارت کے ساتھ کھڑے ہوئے؟ اس پر مودی کا جواب صفر ہے۔“