وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ چینی باشندوں کی سیکیورٹی کے لیے اقدامات کررہے ہیں، عالمی معیار کے مطابق سیف سٹی منصوبے تعمیر کررہے ہیں، چین کے ساتھ بھائی چارے پرمبنی تاریخی تعلقات ہیں، چینی شہریوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، سی پیک اب دوسرے مرحلے میں داخل ہورہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت چینی باشندوں کی سیکیورٹی انتظامات سے متعلق اہم جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیر مملکت طلال چوہدری، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو پورے ملک میں چینی باشندوں کے لیے خصوصی سیکیورٹی انتظامات کی پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو پورے ملک میں سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے آگاہ کیا۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر چینی باشندوں کی خصوصی سیکیورٹی کے انتظامات نافذ العمل ہیں، وفاق اور تمام صوبے اس ضمن میں بھرپور تعاون کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پورے ملک میں سیف سٹی منصوبے زیر تعمیر ہیں، چینی باشندوں کو سفر کے لیے سیکیورٹی ایسکورٹ کی سہولت دی جا رہی ہے، تمام نئے رہائشی منصوبوں میں سیف سٹی کے معیار کے کیمرے نصب کیے جائیں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد سمیت پورے ملک میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی کو مؤثر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں، سیف سٹی منصوبے اس بڑھتی ہوئی استعداد کی بہترین مثال ہیں، پورے ملک میں عالمی معیار کے مطابق سیف سٹی منصوبے تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین ہمارا دوست ملک ہے، چین کے ساتھ بھائی چارے پر مبنی ہمارے تاریخی تعلقات ہیں، چینی بھائیوں کا تحفظ حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پاکستان اور چین کا انتہائی اہم مشترکہ منصوبہ ہے، سی پیک اب اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے جس میں دونوں ممالک کے مابین بزنس ٹو بزنس طرز پر معاملات طے کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری کی ترقی کے تناظر میں پاکستان میں چینی باشندوں کا تحفظ مزید اہمیت کا حامل ہو چکا ہے، ہم ملک میں چینی برادری کے لیے ایک محفوظ اور کاروبار دوست ماحول تعمیر کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت میں چینی کمپنیوں کا اعتماد ہمارے معاشی مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہے، پورے ملک میں ہوائی اڈوں پر چینی باشندوں کی آمد و رفت میں سہولت کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔