سستی بجلی کی امیدوں کو دھچکا: آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا اہم پیکج مسترد کر دیا

0 minutes, 0 seconds Read

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی وزارت توانائی کا مجوزہ تین سالہ مارجنل انرجی پیکج مسترد کر دیا ہے، جس کا مقصد ملک میں موجود اضافی بجلی کو سستی قیمت پر مصنوعی ذہانت (AI)، ڈیٹا مائننگ اور صنعتی شعبے کو فراہم کرنا تھا۔

ذرائع کے مطابق وزارت توانائی کے اعلیٰ حکام مارجنل پیکج پر آئی ایم ایف کو قائل کرنے میں ناکام رہے، جس کے باعث یہ اہم منصوبہ فی الحال تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اس پر دوبارہ بات چیت اگلے اقتصادی جائزہ مذاکرات میں متوقع ہے۔

مارجنل انرجی پیکج کی بنیاد ملک میں موجود 8 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی کی دستیابی پر رکھی گئی تھی۔ تجویز دی گئی تھی کہ اس اضافی بجلی پر صارفین کو صرف پیداواری لاگت اور کپیسٹی چارجز ادا کرنا ہوں گے، جب کہ دیگر تمام سرچارجز اور ٹیکسز ختم کر دیے جائیں گے، تاکہ صنعتی و ٹیکنالوجی سیکٹر کو توانائی کی کم لاگت فراہمی ممکن ہو سکے۔

ذرائع نے بتایا کہ یہ پیکج خاص طور پر مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا تاکہ پاکستان علاقائی سطح پر مسابقت میں آگے بڑھ سکے۔ تاہم آئی ایم ایف نے اس پیکج کی منظوری کو ”سو فیصد ریکوری“ یعنی تمام واجبات کی مکمل وصولی سے مشروط کر دیا، جسے وزارت توانائی فی الحال یقینی نہیں بنا سکی۔

Similar Posts