گلگت بلتستان میں بارشوں کے بعد حالیہ سیلابی ریلوں نے شدید تباہی مچائی ہے۔ صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق سیلاب کے نتیجے میں اب تک 9 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں دو خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں، جبکہ 10 سے 12 افراد تاحال لاپتا ہیں۔
ترجمان کے مطابق قدرتی آفت سے 500 سے زائد مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جبکہ 12 کلومیٹر سے زیادہ سڑکیں بھی بہہ گئی ہیں۔ سیلاب کے باعث 27 پل اور 22 گاڑیاں پانی کی نذر ہو چکی ہیں۔
بارشوں کا چوتھا اسپیل آج پھر ملک بھر میں تباہی مچانے کو تیار، جاں بحق افراد کی تعداد 266 ہو گئی
سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان ضلع دیامر میں ہوا ہے، جہاں درجن سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے ریسکیو اور سرچ آپریشن میں بھرپور حصہ لیا، جس کے دوران 300 سے زائد پھنسے ہوئے مسافروں اور سیاحوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔
فیض اللہ فراق نے بتایا کہ لاپتا افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن تیزی سے جاری ہے، تاہم پانی کے مسلسل بڑھتے بہاؤ کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ حکام نے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر ریلیف اور بحالی کا کام شروع کر دیا ہے۔