اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والی امدادی کشتی پر قبضہ کر لیا

0 minutes, 0 seconds Read

اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والی امدادی کشتی پر قبضہ کر لیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے امدادی جہاز کو اسرائیل کے تین بحری جہازوں اور ڈرونز نے گھیرے میں لیا اور فوجی کشتی پر چڑھ گئے جس کے بعد اسرائیلی فوج نے کشتی میں سوار نہتے بین الاقوامی سماجی کارکنوں پر اسلحہ تان لیا۔

رپورٹ کے مطابق امدادی کشتی اسرائیل کی ناکہ بندی توڑ کر غزہ امداد لے جانا چاہتا تھا۔ چھ اسرائیلی فوجیوں نے امدادی جہاز پر قبضہ کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہندالانامی امدادی جہاز اٹلی سے بچوں کے لیے دوائیں اور خوراک لے کر روانہ ہوا تھا۔ اکیس رکنی اسٹاف میں ڈاکٹرز، امدادی رضاکا، ارکان پارلیمنٹ سوار ہیں۔

فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان، اسرائیلی وزیر نے میکرون کی اہلیہ سے تھپڑ کھانے کی ویڈیو شئیر کردی

اسرائیلی وزارت خارجہ نے امدادی کشتی پر قبضے کی تصدیق کردی۔ کہا گیا کہ غزہ جانے والے ایک جہاز کو روک دیا ہے اور تمام مسافر محفوظ ہیں۔

اسرائیل فلسطینی علاقے میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لیے امداد کی فراہمی سمیت کئی دوسرے اقدامات کر رہا ہے۔

امداد لے جانے والی کشتی پر اسرائیلی قبضے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ چالیس روز قبل بھی امدادی کشتی کو اسرائیلی فوج نے قبضے میں لیا تھا۔

اسرائیلی فوجیوں کیلئے اسلام کی تعلیم اور عربی سیکھنا لازمی قرار، وجہ کیا ہے؟

دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری ہے، اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 71 فلسطینی شہید ہوگئے۔ شہدا میں امداد کے منتظر 42 افراد بھی شامل ہی۔

عرب میڈیا کے مطابق بھوک سے مزید 5 بچے چل بسے۔ پانچ ماہ کی زینب دودھ نہ ملنے پر دم توڑ گئی۔ بھوک سے دم توڑنے والوں کی تعداد 127 سے زائد ہوگئی جن میں پچاسی بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 59 ہزار 733ہوگئی ہوگئی۔ ایک لاکھ چوالیس ہزار چار سو ستتر فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

Similar Posts