پاکستان چلانا ہے تو کراچی کو چلانا ہو گا، فاروق ستار

0 minutes, 0 seconds Read

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پاکستان کو چلانا ہے تو کراچی کو چلانا ہو گا۔

میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ شہر میں ٹریفک پولیس بھتہ لے رہی ہے، کونسا ادارہ بچا ہے جو کرپشن جیسی الت سے بچا ہے، شہر میں عوام کے ساتھ سوتیلی ماں سے بھی بدتر سلوک ہورہا ہے۔

سینئر رہنما ایم کیو کا کہنا تھا کہ کراچی چلتا ہے تو پاکستان چلتا ہے، پاکستان کو چلانا ہے تو کراچی کو چلانا ہو گا، تم ہمارے زخموں پر مرہم رکھنے سے قاصر ہو، تمہاری سیاست بتا رہی ہے کہ اس شہر سے تمہارا کوئی لینا دینا نہیں، یہ شہر سندھ کے وڈیروں اور جاگیرداروں کیلئے لوٹ کا مال ہے۔

نئی نمبر پلیٹس نہیں، سندھ حکومت کی بھتہ خوری ہے، فاروق ستار

فاروق ستار نے کہا کہ جو ہمارے آسرے پر ہیں این سی اوسی کے احکامات کی حمایت نہیں کرتے، جب تک تاجر برادری آن لائین طریقے سے سیٹ نہ ہو جائے جب تک ظلم بند کریں۔

انہوں نے کہا کہ میئر شپ چھینی گئی، میئر کہتے ہیں یوسی اور ٹاؤن ان کی ذمہ داری نہیں، تو کیا کے ایم سی بلڈنگ چلانا ہی میئر کا کام ہے؟ ڈکیتیاں عام ہوگئی ہیں۔

ہم اور آفاق احمد کئی چیزوں پر ایک ساتھ بات کر رہے ہیں، فاروق ستار

فاروق ستار نے کہا کہ ٹریفک پولیس اہلکار اندرون سندھ سے لائے گئے ہیں ، ایس بی سی اے اور دیگر اداروں پر غیر متعلقہ افراد مسلط ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریڈ لائن نامکمل، اسکیم 42، 45 اور لیاری متاثرین آج بھی حقوق سے محروم ہیں۔

فاروق ستار نے کہا کہ آپ کیوں لوگوں کو یہ کہنے پر مجبور کررہے ہیں کہ کراچی سندھ کا حصہ نہیں، میئر کراچی کہتے ہیں ٹاؤنز میری ذمہ داری نہیں، کیا چند گلیاں،چند پارکس ہی تمہاری ذمہ داری ہے؟ یہاں ڈمپرز اورکنٹینرز لوگوں کو ماریں تمہیں پرواہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گرین لائن خدا خدا کرکے تکمیل کو پہنچی ہے، گرین لائن وفاق کا منصوبہ تھا، ایم کیو ایم نے وفاقی حکومت کے سر پر سوار ہوکر گرین لائن منصوبہ مکمل کرایا، کےفور منصوبہ تم سے لیکر واپڈا کے حوالے کیا، کے فور 14سال تمہارے پاس تھا تم نے ڈیزائن ہی غلط بنایا۔

ایم کیوایم پاکستان میں کوئی گروپ بندی نہیں ہے، ڈاکٹر فاروق ستار

سینئر رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ پیپلزپارٹی کراچی کو اپنانے کیلئے تیار نہیں، کراچی میں جو شہادتیں ہورہی ہیں، دو لفظ تعزیت کے بولنے کیلئے تیار نہیں ہو، آپ سندھ کو کیوں تقسیم کی طرف لیکر جارہے ہیں؟ اندرون سندھ سے ہزاروں پولیس والے اٹھا کر یہاں لائے گئے۔

فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ پولیس میں کچھ کالی بھیڑیں ڈاکوؤں کی سرپرستی کررہی ہیں، 2 روز میں زمان ٹاؤن میں دو شہادتیں ہوئیں، 8 گھنٹے تک اہل خانہ تھانے میں ایف آئی آر کیلئے بیٹھے رہے جب کہ جنوری سے اب تک کورنگی میں 50کے قریب ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

Similar Posts