کے پی کی کچھ شاہراہیں خطرناک علاقوں میں ہیں، جہاں طالبان آجاتے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا

0 minutes, 0 seconds Read

خیبرپختونخوا کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں کچھ شاہراہیں ایسی ہیں جو خطرناک علاقوں میں ہیں، ایسی ہائی ویز پر طالبان آجاتے ہیں، مستقل حل ٹانک ڈی آئی خان روڈ پرچوکیاں قائم کرنا ہے، ایک سال سے بند پیٹرولنگ دوبارہ شروع کی۔

اپنے ایک بیان میں آئی جی پولیس خیبر پختونخوا ذولفقار حمید نے کہا کہ صوبے میں کچھ ہائی ویز ایسی ہیں جو کہ خطرناک علاقوں میں ہیں، ایسی ہائی ویز پر طالبان آتے ہیں، ناکہ لگانے کی کوشش کرتے ہیں تو ہم فوری کارروائی کرتے ہیں، ناکے لگانے کے دوران طالبان کے ساتھ بہت دفعہ مقابلہ ہوا، جس میں ان کے لوگ مارے گئے۔

ذولفقار حمید کے مطابق طالبان کو ہائی ویز پر آنے سے روکنے کا مستقل حل ٹانک ڈی آئی خان روڈ پر چوکیاں قائم کرنا ہے، درازندہ اور بلوچستان تک جو روڈ جاتی ہیں، ان پر بھی چوکیاں قائم کرنے کی ضرورت ہے، چوکیاں قائم کرنے کے لیے اسکیم منظور ہوئی، فنڈز ملتے ہی ان کومکمل کریں گے۔

آئی جی خیبر پختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ موٹروے پر ایک سال سے پیٹرولنگ بند تھی، ہم نے اس کو دوبارہ شروع کیا ہے اور کرم میں بھی صورتحال نارمل ہوچکی ہے، تمام بنکرز ختم کردیے گئے ہیں، ٹل پاڑاچنار روڈ کی حفاظت کے لیے روڈ پروٹیکشن فورس کام کر رہی ہے، شرپسندی میں ملوث 150 سے زیادہ ملزمان کو گرفتار کیا ہے جن کے مقدمات عدالتوں میں چل رہے ہیں۔

Similar Posts