اسرائیلی وزیر دفاع کی ایرانی سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی

0 minutes, 0 seconds Read

مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی ایک بار پھر خطرناک موڑ اختیار کر گئی ہے، جہاں اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو براہِ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔

کاتز نے یہ بیان اتوار کے روز رامون ایئر فورس بیس کے دورے کے دوران دیا، جہاں انہوں نے اسرائیلی فضائیہ کی طاقت کا اظہار کرتے ہوئے واضح طور پر کہا، ’اگر ایران نے اسرائیل کو دھمکیاں دینا بند نہ کیں، تو ہماری فضائیہ ایک بار پھر تہران تک پہنچے گی، اور اس بار حملے کا نشانہ صرف ایرانی تنصیبات نہیں بلکہ خامنہ ای خود ہوں گے۔‘

یہ دھمکی ایران کے ساتھ 12 دن تک شدید جھڑپیں جاری رہنے کے پس منظر میں دی گئی ہے، جو 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران کے فوجی اور جوہری مراکز پر حملے سے شروع ہوئیں۔

جوابی کارروائی میں ایران نے اسرائیل پر متعدد میزائل اور ڈرون حملے کیے، جب کہ امریکہ نے بھی مداخلت کرتے ہوئے ایران کی تین اہم جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

یہ کشیدہ صورتِ حال بالآخر 24 جون کو فوری جنگ بندی معاہدے پر منتج ہوئی تھی، لیکن حالیہ دھمکی نے خطے میں تناؤ کو ایک مرتبہ پھر ہوا دے دی ہے۔

Similar Posts