ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نام لیے بغیر سخت الفاظ میں جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام کسی سے خریدا نہیں گیا، بلکہ اسے خون، پسینے اور اشکوں سے تعمیر کیا ہے۔
عراقچی نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا کہ دنیا کو اب یہ حقیقت اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے کہ ایران کی نیوکلیئر ٹیکنالوجی بمباری یا حملوں سے ختم نہیں کی جاسکتی۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ حالیہ جنگ میں ایران کی افزودگی کی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا لیکن یہ بھی واضح کیا کہ ایران کے عزائم پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔
ایران کا یورینیم افزودگی ترک کرنے سے انکار: ’ایسا کوئی ارادہ نہیں‘، عباس عراقچی
انہوں نے مزید کہا ”ہم بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ حالیہ جنگ میں ہمارے ساتھ کیا ہوا اور دشمن کے ساتھ کیا پیش آیا۔ ہم ان تباہ کاریوں سے بھی واقف ہیں جنہیں میڈیا میں چھپایا گیا۔“
ایرانی وزیر خارجہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا، ”اگر دوبارہ جارحیت کی گئی تو ایسا جواب دیں گے جو اس بار چھپایا نہیں جا سکے گا۔“