امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان ایک اہم معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت دونوں ممالک پاکستان میں موجود تیل کے وسیع ذخائر کو بازیافت کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ”ٹروتھ سوشل“ پر جاری پیغام میں کہا کہ اس وقت ایک آئل کمپنی کے انتخاب کا عمل جاری ہے جو اس شراکت داری کی قیادت کرے گی۔ امریکی صدر نے طنزیہ انداز میں کہا، ’کون جانتا ہے، شاید ایک دن ہم انڈیا کو پاکستان کا تیل بیچ رہے ہوں!‘

پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے اس بیان کو اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے تصدیق کی کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان تجارتی معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔ اس معاہدے کے نتیجے میں دوطرفہ تجارت میں توسیع، پاکستانی مصنوعات پر امریکی ٹیرف میں کمی اور سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔
بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد، یکم اگست سے اضافی جرمانہ بھی لاگو ہوگا، امریکی صدر کا اعلان
پاکستان کی وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق، اس معاہدے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان منڈیوں تک رسائی بڑھانا، تجارتی توازن قائم کرنا، اور توانائی، معدنیات، آئی ٹی، کرپٹو کرنسی اور دیگر شعبوں میں اقتصادی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس معاہدے کو دونوں ممالک کے لیے ’’فائدہ مند اور اسٹریٹجک طور پر اہم‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے امریکی سیکریٹری تجارت ہاورڈ لوٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر سے ملاقات کے بعد جاری ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’اس معاہدے سے تجارت اور سرمایہ کاری کو ایک ساتھ بڑھانے کا موقع ملے گا۔‘ ان کے مطابق، اس میں نجی شعبے نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق، معاہدے کے نتیجے میں پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں اور انفراسٹرکچر میں امریکی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔ دونوں حکومتیں پر امید ہیں کہ یہ شراکت داری نہ صرف اقتصادی استحکام کو فروغ دے گی بلکہ اس سے خطے میں توانائی کے شعبے میں پاکستان کی حیثیت بھی مستحکم ہوگی۔
امریکا: کمپنیوں کا ٹرمپ کے ٹیرف کا بوجھ صارفین سے وصول کرنے کا فیصلہ
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان کے اعلیٰ حکام نے امریکا کے دورے کیے ہیں۔ نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے 21 سے 28 جولائی تک امریکہ کا دورہ کیا، جب کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اس وقت واشنگٹن میں موجود ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتا ہوا اقتصادی تعاون اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان اور امریکہ ایک نئے معاشی باب میں داخل ہو رہے ہیں، جس کے مثبت اثرات مستقبل قریب میں دیکھے جا سکتے ہیں۔