فرانس اور برطانیہ کے بعد کینیڈا نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
مارک کارنی کا کہنا تھا کہ اگر فلسطینی اتھارٹی اصلاحات کے لیے رضا مند ہو جائے تو فلسطین کو ریاست تسلیم کرلیں گے۔
کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کے معاملے پر خطے کے دیگر ممالک سے رابطے میں ہیں۔
برطانیہ، جرمنی اور فرانس کا غزہ میں فوری امداد پہنچانے اور جنگ بندی کا مطالبہ
ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینی صدر محمود عباس، فرانسیسی صدر میکرون اور برطانوی وزیراعظم اسٹارمر سے بھی مشاورت ہوئی ہے۔
امریکہ اور اسرائیل کی تنقید
امریکا اور اسرائیل نے کینیڈا کے فلسطین کو بطور ریاست کرنے کے اعلان کو مسترد کردیا۔ وائٹ ہاؤس کے عہدیدار نے کہا ہے کہ ٹرمپ سمجھتے ہیں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے حماس کو انعام ملے گا۔ صدر ٹرمپ نہیں سمجھتے کہ انہیں انعام دیا جانا چاہیے۔
فلسطین کو بطور ریاست اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تسلیم کریں گے، برطانوی وزیر خارجہ
اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کینیڈین حکومت کے موقف میں تبدیلی حماس کے لیے انعام ہے اس سے غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ کینیڈا کے موقف میں تبدیلی سے یرغمالیوں کی رہائی کے فریم ورک کو نقصان ہوگا۔