بھارت کی حزبِ اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے کہا ہے کہ بھارتی معیشت مردہ ہو چکی ہے، پوری دنیا جانتی ہے صرف وزیراعظم اور وزیر خزانہ کو ہی علم نہیں۔ مودی حکومت نے معاشی، دفاعی اور خارجہ پالیسی کو تباہ کر دیا ہے۔
بھارتی اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے بھارتی معیشت سے متعلق صدر ٹرمپ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انھیں خوشی ہے کہ امریکی صدر نے بھارت کی معیشت سے متعلق حقیقیت بیان کی۔
پارلیمنٹ کے باہر بھارتی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ بھارتی معیشت اب ایک مردہ معیشت بن چکی ہے۔ اس بات کو دنیا جانتی ہے، بس بھارتی وزیراعظم اور وزیر خزانہ ہی لاعلم ہیں۔
اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ کیا اس میں اب بھی کوئی شک باقی رہ گیا ہے؟ مودی حکومت نے معاشی، دفاعی اور خارجہ پالیسی کو تباہ کر دیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے جمعرات کو سوشل میڈیا سائیٹ ٹروتھ سوشل پر ایک بیان میں بھارت اور روس کے درمیان تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اس بات کی پرواہ نہیں کہ بھارت روس کے ساتھ کیا کرتا ہے، کیونکہ دونوں ممالک کی ”مردہ معیشتیں“ ایک ساتھ ڈوبنے جا رہی ہیں۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے بھارت کے ساتھ بہت کم کاروبار کیا ہے کیونکہ بھارت کے ٹیرف دنیا میں سب سے زیادہ ہیں۔ ان کے مطابق، بھارت کی تجارتی پالیسی امریکا کے لیے سازگار نہیں رہی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی برآمدات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی پر بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے بھی وزیراعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اپوزیشن نے اسے سفارتی ناکامی قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر بھارت پر تجارتی پابندیوں کے تحت 25 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا جس کا نفاذ یکم اگست سے ہوگا۔
ڈونلد ٹرمپ نے واضح کیا کہ بھارت اپنا زیادہ تر اسلحہ روس سے خریدتا ہے اور اس وقت چین کے ساتھ روسی توانائی کا سب سے بڑا خریدار ہے اور یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب دنیا چاہتی ہے کہ روس یوکرین میں خونریزی بند کرے۔
رائٹرز کے مطابق بھارتی حکومت کا اس بارے میں کہنا ہے کہ وہ ٹرمپ کے بیان کا جائزہ لے رہی ہے اور منصفانہ تجارتی معاہدے کے لیے پُرعزم ہے۔
معاشی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے بھارت کی معاشی ترقی پر منفی اثر پڑ سکتا ہے، جبکہ بھارت کی بطور چین کا متبادل سرمایہ کاری مرکز کی حیثیت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب، ٹرمپ نے پاکستان سے تجارتی معاہدے کا اعلان کیا ہے، جس سے بھارت میں امریکا کی پالیسی پر مزید تحفظات جنم لے رہے ہیں۔