امریکا نے فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او پر پابندیاں عائد کردیں

0 minutes, 0 seconds Read

امریکا نے فلسطینی اتھارٹی اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے عہدیداروں اور ارکان پر پابندیاں لگا دیں۔ان پابندیوں کے تحت متاثرہ افراد کو امریکا کے ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے، تاہم حکام کی جانب سے کسی مخصوص شخصیت کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

غیر ملکی زرائع ابلاغ کے مطابق امریکا نے فلسطینی اتھارٹی اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کے بعض حکام پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن پر امن کوششوں کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی حکام غزہ میں جنگ بندی مذاکرات جاری رکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔

محکمہ خارجہ کے مطابق جن افراد پر پابندیاں لگائی ہیں وہ امریکا کا سفر کرنے کے اہل نہیں ہوں گے، امن عمل کو نقصان پہنچانے والوں کو جوابدہ کرنا اور ان پر پابندیاں لگانا ہمارے قومی مفاد میں ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ان پابندیوں کے تحت متاثرہ افراد کو امریکا کے ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے، تاہم حکام کی جانب سے کسی مخصوص شخصیت کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

جاری اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ دونوں گروہوں نے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی سی) سمیت مختلف طریقوں سے اسرائیل کے ساتھ تنازع کو عالمی سطح پر لے جانے کی کوشش کی اور دہشتگردی کی حمایت جاری رکھی۔

دوسری جانب ایک اہم فلسطینی سیاستدان نے امریکی پابندیوں کو ”انتقام“ قرار دیا ہے، جو ان ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے وعدوں کے ردعمل میں لیا گیا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی نے بھی اس بیان کی تائید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ پابندیاں فلسطینی سفارت کاری کی نمایاں کامیابیوں کے خلاف ہیں، خاص طور پر اقوام متحدہ میں ہونے والی کانفرنس اور اس کے نتائج کی روشنی میں۔

Similar Posts