جنوبی ایشیا میں امریکا کی نئی تجارتی پالیسی نے پاکستان کے لیے نسبتاً نرم رویہ اختیار کیا ہے۔ جنوبی ایشیا کے 3 بڑے ملکوں میں سے پاکستان کو سب سے زیادہ رعایت دی گئی ہے۔ بھارت اور بنگلادیش پر سخت پابندیاں عائد کی گئیں، جب کہ پاکستان کو نسبتاً کم ٹیرف کا سامنا ہے۔ یہ فیصلہ خطے میں سیاسی توازن، تجارتی مفادات اور حالیہ سفارتی پیش رفتوں کی عکاسی کرتا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے نئی تجارتی پالیسی کے تحت مختلف ممالک پر درآمدی ٹیرف کی فہرست جاری کر دی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستانی مصنوعات پر 19 فیصد جوابی ٹیرف عائد کر دیا ہے۔
فہرست کے مطابق بھارت پر 25 اور بنگلادیش پر 20 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے، بنگلادیش کی طرح جن دیگر ملکوں پر 20 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں سری لنکا، ویتنام اور تائیوان شامل ہیں۔ جنوبی ایشیا کے تین بڑے ملکوں میں پاکستان کو سب سے زیادہ رعایت دی گئی ہے۔
افغانستان، اسرائیل اور ترکی پر 15، 15 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔ دیگر ممالک میں انگولا، بولیویا، بوٹسوانا، کیمرون، چاڈ، کوسٹا ریکا، آئیوری کوسٹ، کانگو، ایکواڈور، گنی،فجی، گھانا، گیانا، آئس لینڈ، اسرائیل،جاپان، اردن، لیسوتھو، مڈغاسکر، ملاوی، ماریشس، موزمبیق، نمیبیا، نورو، نیوزی لینڈ، نایجیریا، شمالی مقدونیہ، ناروے، پاپوا نیوگنی، جنوبی کوریا، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، یوگنڈا، وناوتو، وینزویلا، زیمبیا، زمبابوے شامل ہیں۔
اسی طرح ساؤتھ افریقا پر 30، سوئٹزر لینڈ پر 39 اور میانمار پر 40 فیصد ٹیرف نافذ کیا گیا ہے۔
نکارا گوا پر 18 فیصد ٹیرف نافذ العمل کیا گیا ہے۔ کینیڈا پر ٹیرف 25 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا گیا ہے، جبکہ برطانیہ اور برازیل پر 10 فیصد ٹیرف نافذالعمل ہو گیا ہے۔
اس کے علاوہ میانمار اور لاوس پر 40 فیصد جبکہ شام پر سب سے زیادہ یعنی 41 فیصد ٹیرف کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق نئے ٹیرف کا نفاذ آج سے ہو گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے میکسیکو کو ٹیرف عائد کرنے کے لیے 90 دن کی مہلت دے دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر میکسیکو کے ساتھ تجارتی معاہدہ نہ ہوا تو موجودہ ٹیرف کی شرح میں توسیع کی جائے گی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا کی جانب سے پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں کم ٹیرف دینا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی کا ثبوت ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس رعایت کو معاشی بہتری کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے۔
یہ پیش رفت اعلیٰ سطحی سفارتی روابط کا نتیجہ سمجھی جا رہی ہے، جن میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات، وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان بات چیت، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی اہم ملاقاتیں اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا امریکی وزیر تجارت سے رابطہ شامل ہیں۔
یاد رہے، پاکستان اور امریکا کے درمیان گزشتہ روز تجارتی معاہدہ طے پایا تھا، جس کا اعلان صدر ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر اپنی پوسٹ کے ذریعے کیا تھا۔