موسیقی کی دنیا کی سب سے طاقتور خاتون اور“پاپ کلچر کی آئیکن“ میڈونا کا 1998 کا البم Ray of Light رواں برس بھی موسیقی کی دنیا میں مقبول اور متاثر کن رہنے والا البم ہے۔ نئی نسل کے کئی فنکار اس سے متاثر ہو کر اپنی موسیقی تخلیق کر رہے ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ البم پاپ اور الیکٹرانک موسیقی کا بے مثال امتزاج ہے جو آج بھی تازگی سے بھرپور محسوس ہوتا ہے۔
معروف امریکی گلوکارہ میڈونا کی 1998 کی البم ’Ray of Light‘ موسیقی کی دنیا میں ایک اہم مقام رکھتی ہے اور 2025 میں یہ البم خاص طور پر نئی نسل کے فنکاروں میں بے حد مقبول ہو گئی ہے۔ برطانوی پروڈیوسر ولیم اوربٹ کے ساتھ بنائی گئی یہ البم پاپ اور الیکٹرانک موسیقی کا بہترین امتزاج سمجھی جاتی ہے، جس میں الیکٹرانیکا، ٹیکنو اور ٹرپ ہاپ کے عناصر شامل ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس البم نے نہ صرف میڈونا کے کیریئر میں نیا موڑ دیا بلکہ عالمی موسیقی کے منظرنامے کو بھی بدل کر رکھ دیا۔ آج کے دور کے کئی معروف گلوکار جیسے FKA Twigs، Addison Rae اور برطانوی گلوکارہ Mae Muller بھی اس البم سے متاثر ہیں اور اسے اپنی موسیقی کی بنیاد قرار دیتے ہیں۔
اس سال میڈونا نے ’Ray of Light‘ کے گانوں کا ریمکس البم ’Veronica Electronica‘ جاری کیا ہے، جس میں اصل البم کے 7 گانوں کے جدید اور کلب اسٹائل ورژن شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایک نیا گانا ’Gone Gone Gone‘ بھی اس البم کا حصہ ہے جو کہ ایک دل شکستہ محبت کا گانا ہے۔
میڈونا نے 1998 میں یہ البم 39 سال کی عمر میں ریلیز کیا تھا، جو خواتین فنکاروں کے لیے ایک چیلنجنگ عمر ہوتی ہے، لیکن اس البم نے دنیا بھر میں 16 ملین سے زائد کاپی فروخت کر کے یہ ثابت کر دیا کہ عمر موسیقی کی صلاحیتوں کا کوئی معیار نہیں۔
میڈونا نے اپنی موسیقی میں محض تفریح ہی نہیں بلکہ زندگی کے گہرے موضوعات جیسے شہرت کا خالی پن، سماجی مسائل اور روحانیت کو بھی اجاگر کیا ہے۔ ان کے گانوں میں جیسے ”Little Star“ میں بیٹی کی پیدائش کی خوشی اور ”Mer Girl“ میں اپنی والدہ کے انتقال کا دکھ، ان کی موسیقی کو نہ صرف جذباتی بلکہ ذاتی بھی بناتے ہیں۔
معروف موسیقی کے ناقدین کا کہنا ہے کہ ’Ray of Light‘ کا اثر آج بھی موسیقی کی دنیا پر گہرا ہے اور یہ البم موسیقی کے ان نئے رجحانات کا پیش خیمہ بنی ہے جنہیں آج کی نسل پسند کرتی ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق میڈونا کا یہ البم موسیقی میں الیکٹرانک اور پاپ کے امتزاج کی مثال ہے اور آج کے پاپ میوزک کی سمت کو بہتر بنانے میں اس کا بڑا کردار ہے۔
کوئین آف پاپ کی ابتدائی زندگی کا سفر کیسے شروع ہوا؟
میڈونا 16 اگست 1958 کو مشی گن کے شہر بے سٹی میں ایک رومن کیتھولک خاندان میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد، سلویو چیکونے، ایک انجینیئر اور اٹالین امریکی تھے، جبکہ ان کی والدہ، میڈونا فورٹن، فرانسیسی کینیڈیائی ورثے کی حامل ایک گھریلو خاتون تھیں۔
1963 میں میڈونا کی عمر 5 سال تھی جب ان کی والدہ بریسٹ کینسر کے باعث انتقال کر گئیں۔ یہ دکھ بھرا واقعہ میڈونا کی زندگی کا موڑ ثابت ہوا اور انھوں نے اس نقصان کو اپنے اندر کی طاقت کے طور پر استعمال کرتے ہوئے کامیابی اور شہرت کی جستجو شروع کی۔
فنکارانہ سفر کا آغاز: رقص سے موسیقی تک
1970 کی دہائی میں میڈونا نے یونیورسٹی آف مشی گن میں رقص کی تعلیم حاصل کی اور نیو یارک سٹی میں ایلوین ایلی امریکن ڈانس تھیٹر کے ساتھ تربیت حاصل کی۔ ان کے فنکارانہ سفر کا آغاز نیو یارک میں کئی راک گروپوں کے ساتھ پرفارمنس دینے سے ہوا۔
بعد ازاں، انہوں نے پیٹرک ہرنینڈیز کے ڈسکو ریویو کے ساتھ پیرس میں وقت گزارا، جو ان کے کیریئر کا ایک اہم مرحلہ ثابت ہوا۔ اس دوران، میڈونا نے اپنے منفرد انداز کو تلاش کیا اور موسیقی میں نئے تجربات کرنا شروع کیے۔
عالمی شہرت اور مقبولیت: ”ہالیڈے“ کا سنگ میل
1983 میں، میڈونا نے سائیر ریکارڈز کے ساتھ معاہدہ کیا اور ان کا پہلا ہٹ گانا ”ہالیڈے“ ریلیز ہوا، جس نے ان کے کیریئر کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا۔ اس گانے نے نہ صرف ان کی موسیقی کی سمت کا تعین کیا، بلکہ عالمی سطح پر ان کی مقبولیت کو بھی مستحکم کر دیا۔
اگرچہ بعض ناقدین ان کی آواز کو محدود سمجھتے ہیں، لیکن میڈونا کی موسیقی میں ہمیشہ دل کو چھو لینے والی دھنیں، دلکش کورسز اور منفرد فنِ گائیکی کی خصوصیات رہی ہیں، جو فوراً سامعین کی توجہ حاصل کرتی ہیں، جس نے انہیں ایک پاپ کلچر کی آئکن اور دنیا بھر میں پسندیدہ شخصیت بنا دیا۔