چیف جسٹس کی زیر صدارت اجلاس، عدالتی نظام میں اصلاحات اور تعاون بڑھانے پر زور

0 minutes, 0 seconds Read

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں عدالتی نظام میں اصلاحات اور تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔

چیف جسٹس نے دور دراز اضلاع میں عدالتی ڈھانچے کی خراب حالت پر تشویش کا اظہار کیا اور بار ایسوسی ایشنز کو عدالتی ترقیاتی منصوبوں میں شامل کرنے کا اعلان کیا۔

اجلاس میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ، پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار اور دیگر اداروں کے نمائندگان شریک ہوئے، جہاں بار ایسوسی ایشنز اور قانون و انصاف کمیشن کے درمیان تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق ہر صوبے میں سینئرسطح کے افسران تعینات کیے جائیں گے اور خواتین سائلین کے لیے سہولیات سمیت بنیادی انفراسٹرکچر منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔

چیف جسٹس نے سرکاری معاونت کو مؤثر و مربوط بنانے اور اداروں کے درمیان روابط کی کمی کو دُور کرنے کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ شفاف اورعوام دوست عدالتی نظام مشترکہ جدوجہد سے ہی ممکن ہے۔

چیف جسٹس کی خیبر پختونخوا بار وفد سے ملاقات، قانونی معاونت اسکیم کا اعلان

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے پشاور میں خیبرپختونخوا بار کے وفد سے ملاقات کی، جس میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ، پاکستان بار کونسل اور دیگر عہدیداران شریک ہوئے۔

ملاقات کے دوران عدالتی اصلاحات پر بریفنگ دی گئی اور پہلی بار بار نمائندوں کو قانون و انصاف کمیشن میں نمائندگی دینے کا اعلان کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق جبری گمشدگیوں پر کمیٹی کے قیام، عدالتی افسران کو دباؤ سے بچانے کے لیے اعلیٰ عدالتوں کی ہدایات، تجارتی کیسز کے جلد فیصلے کے لیے کمرشل لٹی گیشن کاریڈورز اور ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔

چیف جسٹس نے پسماندہ علاقوں میں انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل سہولیات کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا اور مفت قانونی معاونت کی نئی اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مالی مسائل کے شکار سائلین کو ریاستی خرچ پر وکیل فراہم کیے جائیں گے جبکہ وکلا کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے پروگرامز میں شرکت کی ہدایت بھی دی گئی۔

Similar Posts