غزہ میں اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث بھوک کا شکار 12 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے، صیہونی افواج کی بمباری میں 1 سو 6 فلسطینی شہید اور 5 سے 54 افراد شہید ہوگئے۔
میڈیا کے مطابق جنگ کے ساتھ ساتھ غزہ میں انسانی المیہ بھی شدت اختیار کرنے لگا، بھوک اور افلاس کا شکار مزید 39 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔
غذائی قلت سے اب تک 93 بچوں سمیت 169 افراد شہید ہو چکے ہیں، خان یونس میں اسرائیلی بمباری میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد شہید ہوگئے۔
امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کا غزہ میں مختلف امدادی کیمپوں کا دورہ
غزہ کے شجاعیہ محلے میں اسرائیلی بربریت میں 13 امدادی کارکن کو نشانہ بنایا گیا۔
خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے، شہدا کی مجموعی تعداد 60 ہزار 430 ہوگئی، 1 لاکھ 48 ہزار 722 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری، 24 گھنٹوں میں مزید 111 فلسطینی شہید
ادھر عالمی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ ادویات اور طبی سامان سے بھرے 11 ٹرک غزہ پہنچ چکے ہیں تاکہ زخمیوں کا علاج ممکن بنایا جا سکے۔
ادھر فرانس، جرمنی، اسپین، متحدہ عرب امارات اور اردن نے پیراشوٹ کے ذریعے غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی کا عمل شروع کیا ہے۔