حماس نے ہتھیار ڈالنے کو فلسطین کی آزادی سے مشروط کردیا

0 minutes, 0 seconds Read

حماس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، حماس نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ تب تک اپنے ہتھیار نہیں ڈالے گی جب تک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں نہیں آجاتا۔ حماس کے مطابق، ان کی مسلح مزاحمت اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ان کے تمام قومی حقوق کی مکمل بحالی نہیں ہو جاتی، جن میں سب سے اہم ایک آزاد اور مکمل خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ہے، جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔

غزہ: بھوک نے مزید 12 افراد کی جان لے لی، اسرائیلی حملوں میں 100سے زائد فلسطینی شہید

یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان غیر براہ راست مذاکرات کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے۔ ان مذاکرات میں غزہ جنگ میں 60 دن کی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات چیت ہو رہی تھی، لیکن ان مذاکرات میں کوئی بھی پیش رفت حاصل نہیں ہو سکی اور نتیجتاً بات چیت ناکام ہو گئی۔

حماس نے اپنی مسلح جدوجہد کو فلسطین کی آزادی تک جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ فلسطینی عوام اپنے حقوق کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ حماس کے اس موقف سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی آزادی اور خودمختاری کے لیے اپنی مزاحمت جاری رکھنے کے عہد میں ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی بات چیت کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

Similar Posts